پاکستان حالت جنگ میں ہے‘ پولیس مجاہدانہ کردار ادا کر رہی ہے: چودھری نثار
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی/خبر نگار خصوصی)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کیلئے سہولیات اور مزید مراعات سے متعلق تجاویز وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ اسلام آباد پولیس کو کارکردگی اور مراعات کے حوالے سے ملک بھر کے لئے ماڈل بنایا جائے گا۔ اسلام آباد میں گھروں میں بیٹھ کر مجرمانہ کارروائیوں کیلئے منصوبے بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ موجودہ حکومت کسی صورت بھی اسلام آباد کو غیر محفوظ نہیں چھوڑے گی، تمام رہائشی علاقوں میں کرایہ داروں کی رجسٹریشن کو یقینی بنائیں گے، پاکستان دہشت گردی کا نشانہ بنا ہوا ہے اس وقت پاکستان حالت جنگ میں ہے اور اس جنگ میں پولیس کے کردارکو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ وفاقی ترقیاتی ادارے سے مل کررہائشی علاقوںکو بڑھنے نہیں دینگے۔ اسلام آباد پولیس نادرا اور خفیہ اداروں کے ساتھ ملکر حفاظتی اقدامات کرے اور وفاقی دارالحکومت کو محفوظ بنائے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ شام وفاقی وزارت داخلہ میں اسلام آباد پولیس کے افسران اور اغوا کاروں کو گرفتار کرنے والی ٹیم کے افسروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سکندر حیات نے کہا کہ مرکزی گینگ کو پکڑا ہے اغوا کار کا تعلق خیبر پی کے کے علاقے مردان اور سخا کوٹ سے ہے۔ ہم نے آتے ہی میرٹ کی بنیاد پر افسران کی تقرری کی، جن افسران کو لگایا پہلے انہیں جانتا بھی نہیں تھا۔ ٹرانسپوٹ اور خوراک کیلئے اقدامات کرینگے، اسلام آباد پولیس کو فرائض کی انجام دہی کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائیگا۔ اسلام آباد پولیس کارکردگی دکھائے، حکومت ان کا مکمل خیال رکھے گی۔ کسی کو ملازمت سے فارغ نہیں کیا جائے گا تاہم مجرمانہ غفلت کو بھی برداشت نہیں کرینگے۔ پاکستان میں جنگ کی صورتحال ہے، اس جنگ میں گلیوں اور سکوں پر اپنے فرائض انجام دیکر ملک و قوم کا تحفظ کرنے والے جہاد میں مصروف ہیں، پولیس کے جوان اور افسران پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ معمولی جنگ نہیں ہے اور اس جنگ میں پولیس مجاہدوں کا کردار ادا کر رہی ہے۔ فوج کے ساتھ پولیس کی قربانیاں بھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ پاکستان کے محافظوں کو ہر طرف نظر رکھنی چاہئے۔ چودھری نثار علی خان نے واضح کیا کہ ڈیوٹی سے فرار، رشوت، اپنے فرائض کے حوالے سے سیاست یا کسی کے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کو قطعاً برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس بات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا کہ وفاقی دارالحکومت میں مجرمانہ کارروائیوں کی گھروں میں بیٹھ کر تربیت دی جا رہی ہو، قطعاً اسلام آباد کو غیرمحفوظ نہیں چھوڑیں گے۔ مشکوک افراد کے خلاف نہ کوئی سفارش ہو گی نہ اس کی گنجائش ہے۔