حکومت کا دہشت گرد گروپوں کے خلاف طاقت کے استعمال کا فیصلہ عسکری قیادت سے مشاورت شروع
حکومت کا دہشت گرد گروپوں کے خلاف طاقت کے استعمال کا فیصلہ عسکری قیادت سے مشاورت شروع
اسلام آباد/لاہور (آئی اےن پی) حکومتی سطح پر دہشت گردی کے رجحان پر قابو پانے کیلئے طاقت کے استعمال کے آپشن پر غور شروع کردیا گیا‘ مذاکرات کے بجائے دہشت گردی اور تخریب کاری کی راہ پر گامزن گروپوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور انہیں ان کے انجام پر پہنچانے کیلئے ممکنہ اقدامات بروئے کار لائے جانے کا فےصلہ ۔ ذرائع کے مطابق جمعرات کو اس حوالے سے وفاقی حکومت کے دو حساس اداروں نے اپنی رپورٹ میں حکومت کو اس امر سے آگاہ کیا ہے کہ 46 میں سے صرف 13گروپ مشروط طور پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں جبکہ دیگر گروپ کوششوں کے باوجود طرزعمل پر نظرثانی کیلئے تیار نہیں اور اس امر کا اندازہ ان کی جانب سے عائدکردہ شرائط سے لگایا جاسکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مذاکرات پر نہ آنے والے گروپس مذاکرات کیلئے ڈرون حملوں کی بندش سمیت امریکہ کے بعض معاملات اور بعض ساتھیوں کی رہائی کی شرائط عائد کرتے ہیں جو فی الوقت حکومت کیلئے ممکن نہیں۔ حکومتی سطح پر فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی سے باز نہ آنے والے گروپس کے خلاف طاقت کا استعمال شروع کردیا جائے جس کیلئے عسکری قیادت سے مشاورت شروع ہو چکی ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلہ پر آپریشن کا سلسلہ محدود اور پھر یہ ان کے نتائج کی روشنی میں وسیع تر ہوگا۔
آپریشن