مولانا ظفر علی خان کے یوم ولادت کی تقریب کی جھلکیاں
مولانا ظفر علی خان کے یوم ولادت کی تقریب کی جھلکیاں
٭....گورنر پنجاب نے ڈاکٹر مجید نظامی
کو یادگاری شیلڈ پیش کی
٭.... محبوب ہمدانی نے مولانا ظفر علی خان کا نعتیہ کلام پیش کرکے سماں باندھ دیا
مولانا ظفر علی خان کے یوم ولادت کی تقریب کی جھلکیاں
رفیعہ ناہیداکرام
٭سیمینار کے آغاز میںیونیورسٹی طالبعلم صہیب مغیرہ صدیقی نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی۔ ٭ممتازنعت خواںمحبوب ہمدانی نے مولاناظفر علیخان کا نعتیہ کلام”اے خاور حجازکہ رخشندہ آفتاب، صبح ازل ہے تیری تجلی سے فیضیاب“ پیش کرکے سماںباندھ دیا۔٭تقریب مقررہ وقت سے 38منٹ تاخیر سے شروع ہوئی۔٭ ڈاکٹر مجید نظامی کو جب گورنر پنجاب کے خطاب سے قبل ”صدارتی“ خطاب کی دعوت دی گئی تو انہوں نے کہا کہ”اگرچہ صدر مجلس میں ہوں لیکن گورنر صاحب میرے بعد خطاب فرمائیں گے بہرحال یہ آپ کے آداب کے مطابق ہوگا“جس پر گورنر نے مجید نظامی سے مائیک لے کر ان سے پہلے خطاب کرنا چاہا جس پر نظامی صاحب نے کہا ”مجھے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا تھا سو کروا دیا لیکن اب میں اپنی بات مکمل کروں گا، میرا نام مجید نظامی ہے اور میرے بڑے بھائی کا نام حمید نظامی تھا۔“٭مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ ہم نے مجید نظامی سے جرات اظہار سیکھی، انہوں نے مولانا ظفر علی خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ”حاسدان تیرہ باطن کو جلانے کیلئے، تو نے اے پنجاب اقبال وظفر پیدا کئے“ شعر پڑھا۔ ٭گورنر پنجاب نے کہاکہ جب مجھے پتہ چلاکہ مجید نظامی تقریب کی صدارت کریں گے تو میں سارے کام چھوڑ کر یہاں آ گیا۔ ٭مجیب الرحمن شامی نے مولانا ظفر علی خان کے پوتے مسعود علی خان کیلئے سٹیج کی نشست چھوڑ دی، انہیں ٹرسٹ کے چیئرمین خالد محمود نے اپنی نشست پیش کی مگر وہ نہ مانے جس پر خالد محمود کو واپس سٹیج پر بیٹھنا پڑا بعدازاں جب مجیب الرحمن شامی خطاب کیلئے اٹھے تو خالد محمود ان کی خالی نشست پر آ کر بیٹھ گئے، نشست چھوڑنے کی اس صورتحال سے حاضرین خوب محظوظ ہوتے رہے۔٭مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ کے چیئرمن خالد محمود نے خطبہ استقبالیہ میں ڈاکٹر مجید نظامی اور گورنر پنجاب چودھری سرورکی تشریف آوری کا بطور خاص شکریہ ادا کیا۔٭ایک موقع پر گورنر سرور اپنی نشست سے اچانک خطاب کیلئے اٹھ گئے جس پر سٹیج سیکرٹری نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے آپ جلدی میں ہیں مگر ابھی آپ بیٹھ جائیںجس پر محفل کشت زعفران بن گئی۔ ٭تقریب کی نظامت کے فرائض مولانا ظفرعلی خان کے بھائی چودھری غلام حیدر خان کے پوتے اور ٹرسٹ کے سیکرٹری جنرل راجہ اسد خاں نے ادا کئے۔٭آصف بھلی نے کہاکہ ”نہ جب تک کٹ مروں خواجہ یثرب کی عزت پر، خدا شاہد ہے کامل میرا ایماں ہو نہیں سکتا“ مولانا کی شخصیت کا آئینہ ہے۔٭حبیب جالب کا ایوارڈ ان کی صاحبزادی طاہرہ جالب جبکہ اوریا مقبول جان کا ایوارڈ ان کی بیگم نے وصول کیا، اس موقع پر آمنہ مسعود جنجوعہ کو انسانی خدمات کا مولانا ظفر علی خان ایوارڈ سے نوازا گیا۔٭تقریب کے اختتام پر گورنر پنجاب نے ڈاکٹر مجید نظامی کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔
جھلکیاں
٭....
٭....
٭....
٭....
٭....
٭....
٭....