چاروں صوبوں سے نکلنے والی گیس کی قیمت کا یکساں فارمولا طے کیا جائے: پی اے سی
چاروں صوبوں سے نکلنے والی گیس کی قیمت کا یکساں فارمولا طے کیا جائے: پی اے سی
اسلام آباد(ثناءنیوز)قومی اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں اربوں روپے کی لاگت کے 2001ءسے اب تک زیر التواء150اہم منصوبوں کی تفصیلات پیش کر دی گئی ہیں۔ پی اے سی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی لاگت سو ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے پی سی ون کے مطابق منصوبے میں 37ارب روپے میں مکمل ہونا تھا منصوبے میں خرابیوں، بد انتظامی، بے ہنگم کاموں، سائٹ کے غلط انتخاب اور دیگر خامیوں کی کلیدی ذمہ داری کنسلٹنٹ پر عائد ہوتی ہے غیر ملکی کنسلٹنٹس کمپنی کے ماہرین نے آنے کی بجائے پاکستان سے ہی ڈپلومہ ہولڈرز کو منصوبے کی نگرانی پر تعینات کر دیا تھا پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ غیر ملکی کنسلٹنٹ کی خدمات تو حاصل کی جاتی ہیں وہ بھاری معاوضہ لینے کے باوجود اپنے ماہرین نہیں بھجواتے اور مقامی سطح پر لوگوں کو تعینات کر کے مشاورت کی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے چاروں صوبوں سے نکلنے والی گیس کی قیمت فروخت کیلئے یکساں فارمولا طے کرنے کی سفارش کر دی یہ معاملہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اٹھایا تھا۔ پی اے سی نے سیکرٹری پٹرولیم و قدرتی وسائل عابد سعید کو ایک ماہ میں وزارت قانون و انصاف کی مشاورت سے سمری تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے محمود اچکزئی نے واضح کیا ہے کہ صوبوں کی حق تلفی جاری رہی تو اس سے نفرتیں جنم لیتی ہیں جس کا پاکستان مزید متحمل نہیں ہو سکتا پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ نے تمام ڈویژنوں، وزارتوں اور محکموں پر واضح کیا ہے کہ وہ بے قاعدگی اور بے ضابطگیوں کی نذر ہونے والی رقوم کی معافی کیلئے پی اے سی میں سفارش نہ کریں اور نہ پی اے سی اس حوالے سے معاف کر سکتی اور اگر ہم نے ایسا کیا تو لوگ ہمیں پتھر ماریں گے۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے تمام ڈویژنوں اداروں اور محکموں سے پول میں موجود گاڑیوں، افسران کو ٹرانسپورٹ کے حوالے سے ادائیگیوں اور ان کی گاڑیوں کو سرکاری تیل کی فراہمی کے معاملے پر تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ اعلیٰ سرکاری افسران ٹرانسپورٹ کی مد میں 80سے 90ہزار روپے بھی لے رہے ہیں سرکاری گاڑیاں بھی استعمال کر رہے ہیں اور اس کے لئے سرکاری تیل ہی استعمال کیا جا رہا ہے محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم سب تباہی میں شامل ہیں کسی سے کوئی پوچھنے والا نہیں تھا اب ایسا نہیں ہونے دینگے قوم کو احتساب کے حوالے سے پارلیمنٹ سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔ پی اے سی نے شہید ملت سیکرٹریٹ میں آتشزدگی کی تحقیقاتی رپورٹ مانگ لی ہے اور رائے دی ہے کہ اس معاملے پر فوجداری مقدمہ قائم ہونا چاہیے تھا۔
پی اے سی