• news

طالبان کیخلاف آپریشن کا مطالبہ کرنیوالے بتائیں کراچی آپریشن کے کیا نتائج سامنے آئے: منور حسن

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ طالبان کے خلاف فوری آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ کرنے والے بتائیں کہ کراچی آپریشن سے کیا نتائج سامنے آئے ہیں، کراچی میں کئی ماہ سے آپریشن جاری ہے لیکن ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی پر قابو نہیں پایا جا سکا، ٹارگٹ کلنگ روکنے والوں کی کلنگ ہو رہی ہے، قاتلوں کا سراغ نہیں ملتا ، جو مجرم پکڑے جاتے ہیں ان کا تعلق سیاسی جماعت سے بتایا جاتا ہے لیکن مجرموں اور سیاسی جماعت کا نام لینے سے سب گھبراتے ہیں، آپریشن ہی کے دوران اعلیٰ پولیس افسر کا قتل ہو جانا سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ نمازجمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سید منور حسن نے کہاکہ امریکی کانگرس کی طرف سے پاکستانی امداد کو شکیل آفریدی کی رہائی اور اس پر امریکہ کے لئے جاسوسی کے الزام واپس لینے سے مشروط کرنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان کے غداروں کو امریکی سرپرستی حاصل ہے، جعلی پولیو مہم چلا کر امریکہ کے ناپاک عزائم پورے کرنے والے ڈاکٹر کی وجہ سے ملک میں پولیو مہم کو سخت نقصان پہنچا ہے۔ سید منور حسن نے کہاکہ امریکہ پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرتا جا رہا ہے، ڈالروں کے عوض پاکستانی ویزوں میں امریکی اہلکاروں کے لئے پابندی ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نااہل حکومتوں نے اپنے اقتدار اور مفادات کے لئے پاکستان کو امریکہ اور آئی ایم ایف کے آگے گروی رکھ دیا ہے۔ آئی ایم ایف قرض کے بدلے ہر قسط سے پہلے اپنی شرائط منواتا ہے۔  بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ فی یونٹ اضافہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک اس جوئے کو ہم اپنی گردن سے اتار نہیں دیتے، اس وقت تک ہماری معیشت ترقی کر سکتی ہے نہ غربت ختم ہوسکتی ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ  عبادتگاہوں اور مساجد میں دھماکے کرکے بے گناہ مسلمانوں کو قتل کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے یہ دشمن کے ایجنٹوں کی کارروائی ہے ۔ اس میں بھارت اور امریکہ کی ایجنسیاں ملوث ہوسکتی ہیں۔  انہوں نے کہاکہ نوازشریف قوم کو بتائیں کہ وہ اس قدر عجلت میں نج کاری کا فیصلہ کیوں کررہے ہیں اگر وہ نج کاری کرنا چاہتے ہیں تو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس پر سیر حاصل بحث ہونی چاہئے اور ایک جائزہ کمیشن تشکیل دیا جانا چاہئے جو 1991 ء سے اب تک 23 سالوں میں ہونے والی نج کاری اور پرائیوٹائزکئے گئے اداروں کی مکمل رپورٹ قوم کے سامنے رکھے اور بتائے کہ ان اداروں کو بیچنے کی وجہ سے کتنے لوگ بے روزگار ہوئے اور حاصل ہونے والی آمدن کتنی ہوئی ہے اور کہاں خرچ کی گئی ہے ۔ سید منور حسن نے کہاکہ طالبان سے دوبارہ مذاکرات کی باتیںسامنے آنے کے بعد ملک میں دہشتگردی کی نئی لہرآ گئی ہے جس سے واضح اشارہ ملتاہے کہ مذاکرات مخالف قوتیں مذاکراتی عمل سبوتاژ کرنے کے لئے حرکت میں آ چکی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن