ایڈورڈ سنوڈن کا اقدام امریکی مفادات کیخلاف تھا: سینئر افسر ایف بی آئی
لاس اینجلس (سید شعیب الدین سے) ایف بی آئی کا تیسرا بڑا دفتر لاس اینجلس میں ہے۔ جنوبی ایشیا کے 32 ممالک بھارت، بنگلہ دیش، بھوٹان، سکم، نیپال، مالدیپ، سری لنکا سے متعلق معاملات دیکھتے ہیں۔ بھارت میں امریکی سفارتخانے میں ایف بی آئی کا افسر تعینات ہے۔ بنگلہ دیش میں اس وقت ایف بی آئی کا سب آفس ہے۔ آنیوالے موسم گرما میں وہاں بھی امریکی سفارتخانے میں ایف بی آئی کے افسر کو تعینات کر دیا جائیگا۔ پاکستان اور افغانستان کے معاملات نیویارک کا ایف بی آئی آفس دیکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایف بی آئی آفس لاس اینجلس میں سینئر افسران نے دفتر کا دورہ کرنیوالے پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارت کے اخبار نویسوں کے وفد سے ملاقات میں کیا۔ ان افسران نے بتایا کہ امریکہ کے مفادات اور معاملات کو واشنگٹن، نیویارک، لاس اینجلس، میامی آفس دیکھتا ہے۔ بھارتی اخبار نویسوں کی طرف سے جب بھارت کے وزیر داخلہ کے بیان کی طرف توجہ دلائی گئی کہ دائود ابراہیم پاکستان میں موجود ہے اور اس کی حوالگی کیلئے ایف بی آئی سے مدد لیں گے تو ایف بی آئی افسران کا کہنا تھا کہ کسی ایک شخصیت کے بارے میں بات نہیں کر سکتے۔ ویسے بھی کسی دوسرے ممالک سے مطلوبہ شخص کی واپسی کیلئے انٹرپول سے رابطہ کیا جاتا ہے۔ ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے ’’اندرونی باتیں‘‘ دنیا اور میڈیا کو بتانے کے بارے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ایڈورڈ سنوڈن نے غلط کام کیا۔ اس نے جو کچھ کہا وہ امریکی اور ایف بی آئی کے مفاد کیخلاف تھا۔