یمن : ایرانی سفارتکار اغوا کی کوشش کے دوران قتل ‘ تہران میں ناظم الامور کی طلبی ‘ احتجاج
صنعا (نوائے وقت رپورٹ‘ اے ایف پی‘ نیوز ایجنسیاں) یمن کے دارالحکومت صنعا میں اغوا کی کوشش کے دوران فائرنگ سے ایرانی سفارتکار علی اصغر اسعدی جاں بحق ہو گئے۔ ایرانی ٹی وی کے مطابق سفارتکار کی گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ سفیر کی رہائش گاہ سے نکل رہے تھے۔ ماڈرن جرمنی ہسپتال کی انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا زخمی ہونے پر انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا‘ لیکن ایک گھنٹے بعد چل بسے۔ ایرانی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے بھی تصدیق کر دی اور بتایا مشتعل افراد انہیں اغوا کرنا چاہتے تھے۔ مزاحمت پر گولی مار دی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق فائرنگ کے وقت ایرانی سفیر گاڑی میں نہیں تھے۔ پولیس ترجمان نے بتایا ضلع ’’ہارا‘‘ میں وین میں سوار نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا۔ این این آئی‘ آن لائن کے مطابق ان کے کندھے‘پیٹ اور معدے میں گولیاں لگیں۔ ان کے جاں بحق ہونے کی ایرانی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کر دی ہے۔ ایران کی طرف سے فوری طورپر واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے یہ اس کے سفارتکار کے اغوا کی نئی کوشش تھی۔ اگر یمنی حکومت غیرملکی سفارتکاروں کو تحفظ نہیں دے سکتی تو سفارتی مشنز بند کر دیئے جائیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جولائی میں بھی ایرانی سفارتخانے کے عملے کے ایک اہلکار نور احمد نیک بخت کو مشتبہ القاعدہ جنگجوئوں نے اغوا کر لیا تھا۔ قبائلی ذرائع کا کہنا ہے وہ بدستور اغوا کاروں کی قید میں ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ وہ یمنی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارتکار پر تین فائر کئے گئے۔ تہران میں یمن کے ناظم الامورکو ایرانی دفترخارجہ طلب کرکے سفارتکار کے قتل پر احتجاج کیا گیا۔