آئین اور قانون کی عملداری کیلئے میرے اقدامات کی مثال ہی نہیں ملتی: جسٹس دوست
آئین اور قانون کی عملداری کیلئے میرے اقدامات کی مثال ہی نہیں ملتی: جسٹس دوست
پشاور (این این آئی) پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے صوبے میں آئین اور قانون کی عملداری کیلئے ایسے اقدامات اٹھائے جس کی ماضی میں مثال ہی نہیں۔ عدالت عالیہ کی کوششوں کی وجہ سے تین ہزار تینتیس لاپتہ افراد کا پتہ لگایا جا سکا جس میں بارہ سو ستر اپنے پیاروں سے مل چکے ہیں۔ ہائی کورٹ بار کی جانب سے الوداعی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اپنے دور میں انہوں نے صوبہ میں آئین اور قانون کی عملداری کیلئے ایسے اقدامات اٹھائے جس کی ماضی میں مثال ہی نہیں ملتی۔اس دوران بہت اونچ نیچ ہوتی رہی تاہم بحیثیت چیف جسٹس قانون کی عملداری کیلئے کسی بھی چیز کی پروا نہیں کی اپنے دور میں کئے جانیوالے مختلف اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ جوڈیشل اکیڈمی کا قیام ریکارڈ مدت میں کیا گیا جسے جلد ہی یونیورسٹی کا درجہ مل جائے گا۔ غریب لوگوں کے انصاف کے حصول کیلئے ہیومن رائٹس ڈائریکٹوریٹ کا آغاز کر دیا گیا جہاں پر لوگ ای میل کے ذریعے بھی اپنے شکایات کا اندراج کر سکتے ہیں۔
جسٹس دوست