• news

آر اے بازار کی چیک پوسٹ پر تیسرا خودکش حملہ

راولپنڈی (نیوز رپورٹر‘ اپنے سٹاف رپورٹر سے) آر اے بازار خودکش دھماکہ کی خبر ملتے ہی شہریوں کی بہت بڑی تعداد جائے وقوعہ کی طرف بھاگ کھڑی ہوئی لیکن حساس اداروں کے اہلکاروں نے لوگوں کو ہی نہیں بلکہ میڈیا کو بھی وہاں جانے سے روکدیا۔ اس حوالے سے ایس پی پوٹھوہار ٹا¶ن نے پہلی بار میڈیا کو یہ کنفرم کیا کہ یہ خودکش دھماکہ تھا۔ حملہ آور کا سر تو مل گیا ہے البتہ اسکا چہرہ خاصا خراب ہوگیا ہے اور اسکی شناخت مشکل ہو گئی ہے۔ دوسری جانب 19سالہ طالبعلم جس کی پانچ بہنیں اور ایک بھائی اسکی میت وصول کرنے ڈی ایچ کیو پہنچے تو وہاں انکی حالت دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ مبشر کے دو ساتھی طالب علم زخمی ہوئے ہیں‘ آر اے بازار کی یہ وہی چیک پوسٹ ہے جہاں اس سے قبل دو مرتبہ خودکش حملے ہو چکے ہیں جس میں ایک حساس ادارے کی ایک بس بھی اڑا دی گئی تھی جس میں درجنوں لوگ مارے گئے تھے۔ یہ شہر کا حساس ترین علاقہ ہے جہاں پر فوجی یونٹس کے علاوہ پاکستان آرمی کے انجینئران چیف کا آفس‘ تھانہ آر اے بازار پٹرول پمپ اور حساس اداروں کے دیگر درجنوں دفاتر ہیں۔ اس سانحہ میں اگرچہ ذرائع کے مطابق 19 افراد جاں بحق ہوئے ہیں لیکن حکام مصر ہیں کہ 13 افراد جاں بحق اور تقریباً 25 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ جائے وقوعہ سے کچھ ہی دور اے ایف آئی سی بھی ہے جہاں پر سابق صدر جنرل پرویز مشرف زیرعلاج ہیں۔ اس علاقے میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کی اطلاعات ہیں لیکن علاقہ کی تاجر برادری نے اس پر سخت احتجاج کیا تھا کہ اگر یہ مین سڑک بند کر دی گئی تو پھر ہمارا سارا کاروبار ہی تباہ ہوجائیگا جس کے بعد فوجی حکام نے اس کو کھول دیا۔

ای پیپر-دی نیشن