• news
  • image

بین الاقوامی شفافیت کے بغیر نجکاری کی گئی تو عوامی انقلاب آئیگا: طاہر القادری

بین الاقوامی شفافیت کے بغیر نجکاری کی گئی تو عوامی انقلاب آئیگا: طاہر القادری

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) کے ورکروں پر مشتمل کمیشن کے ذریعے نجکاری کا عمل کیا گیا تو پرامن انقلاب کے بعد ان اثاثوں کو دوبارہ تحویل میں لے لیا جائیگا۔ جس شخص کو نجکاری بورڈ کا چیئرمین بنایا گیا وہ مسلم لیگ (ن) کی کور کمیٹی کا آدمی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کے روز مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاﺅن میں ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ قومی ادارے کسی سیاسی خاندان کی جائیداد یا وراثت نہیں بلکہ یہ پاکستان کے 18 کروڑ عوام اور آنیوالی نسلوںکی ملکیت ہیں۔ بین الاقوامی شفافیت کے معیار کے بغیر یہ ادارے فروخت کئے گئے تو عوامی انقلاب جلد آرہا ہے جو ادارے ضروری ہوں گے انکی نجکاری کی جائیگی لیکن اس میں تمام ملازمین اس کے سٹیک ہولڈرز ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے جس شخص کو نجکاری کمیشن کا چیئرمین بنایا اسکا نام محمد زبیر بتایا گیا ہے حالانکہ ان کا پورا نام محمد زبیر عمر ہے جو تحریک انصاف میں شامل اسد عمر کے بھائی ہیں۔ بورڈ کے ایک ممبر فاروق خان امیر ترین صنعتکار کا شوگر انڈسٹری سے تعلق ہے اور وہ مسلم لیگ (ن) کی مالی معاونت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سیاسی جماعتیں، اپوزیشن اور شفافیت، دیانتداری اور تبدیلی کے نعرے لگانے والے کہاں ہیں، وہ پارلیمنٹ میں اس ڈاکے پر کیوں خاموش ہیں۔ انہوں نے نجکاری کی شفافیت کیلئے 15 نکاتی تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ نجکاری کیلئے پیش کئے جانیوالے اداروں کی اصل صورتحال اور نجکاری کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے بین الاقوامی اور مہارت رکھنے والی فرموں کے ذریعے اس عمل کو آگے چلایا جائے۔ اس معاملے پر میڈیا میں اوپن بحث ہونی چاہئے اور بولی اور خریداری کا عمل مکمل شفاف اور غیر جانبدار ہونا چاہئے اور بند کمرے میں خفیہ ٹریڈنگ نہ ہو۔ قومی ادارے خریدنے والی کمپنیوں اور خاندانوں کے نام شائع کئے جائیں۔ جو شخص ادارہ خریدے اس کا گزشتہ دس سال کا ٹریک ریکارڈ دیکھا جائے، کیا وہ اس کو چلانے کی مہارت رکھتا ہے یا نہیں۔ خریداری کے عمل میں حصہ لینے والوں کو جوابدہی کیلئے میڈیا میں لایا جائے۔ سب سے زیادہ بولی دینے والے کمپنی کو حق دیا جائے۔ تمام اداروں کے ملازمین کو سٹیک ہولڈرز بنایا جائے۔ طاہر القادری نے کراچی میں رینجرز کی گاڑی پر بم حملہ کی بدترین کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کی کوئی پالیسی ہی نہیں۔ حکومت امن و امان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔
طاہر القادری

epaper

ای پیپر-دی نیشن