نئی دہلی: وزیر اعلیٰ کا پولیس کیخلاف دھرنا، تشدد، کئی وزراءزخمی، وزیر ٹرانسپورٹ گرفتار
نئی دہلی: وزیر اعلیٰ کا پولیس کیخلاف دھرنا، تشدد، کئی وزراءزخمی، وزیر ٹرانسپورٹ گرفتار
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+بی بی سی+ نیوز ایجنسیاں) نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے پولیس اور مرکزی حکومت کے خلاف دھرنا دے دیا اور دس روزہ احتجاج کا اعلان کیا ہے نئی دہلی پولیس نے دھرنا دینے پر وزراءکی بھی پٹائی کر دی جس سے کئی زخمی ہو گئے۔ عام آدمی پارٹی کے وزیر ٹرانسپورٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مارنا ہی تھا تو الیکشن کیوں کرائے گئے؟ کانگریس پارٹی کو انتخابات میں مزہ چکھا دیں گے۔ اب گلیوں اور چوراہوں سے حکومت چلائی جائے گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے ارکان مرکزی وزیر داخلہ سوشیل کمار شنڈے کے دفتر کے باہر دھرنا دینا چاہتے تھے تاہم اس کی اجازت نہ ملی جس کے بعد وزیراعلیٰ اپنی کابینہ کے ممبران اورسینکڑوں ساتھیوں سمیت ایل بھون کے علاقے کے ایک باغ میں دھرنا دیکر بیٹھ گئے۔ بد ترین ٹریفک جام رہی اور 4 میٹرو سٹیشنز کو بند کردیا گیا، اروند کیجریوال نے کہا کہ وہ مطالبات تسلیم ہونے تک اپنا دھرنا جاری رکھیں گے ۔ وزیر اعلیٰ دہلی پولیس کے ان افسروں کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں جنہوں نے بقول ان کے فرائض کی ادائیگی میں غفلت اور کوتاہی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں آئے روز ریپ کے وقعات ہورہے ہیں تاہم پولیس ان کے خلاف صرف تفتیش کررہی ہے اور مجرم سرعام گھوم رہے ہیں۔ پولیس احکامات ماننے سے گریزاں ہیں۔ اے پی اے کے مطابق 26 جنوری کو دہلی میں یوم جمہوریہ کی پریڈ ہوتی ہے اور اس کی تیاریاں اس وقت آخری مرحلے میں ہیں۔ کیجریوال اور ان کے حامی جس جگہ دھرنے پر بیٹھے ہیں وہ پریڈ کے مقام سے ملا ہوا ہے۔ کیجریوال کی حکومت اور دہلی پولیس کے درمیان ٹکراو¿ اس وقت شروع ہوا جب دہلی کے وزیر قانون سومناتھ نے اپنے حامیوں کے ساتھ ایک رہائشی علاقے میں بعض افریقی طلبا کے گھروں پر چھاپہ مارا۔ ان کا الزام تھا کہ یہ افریقی منشیات اور جسم فروشی کے غیر قانونی دھندے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے پولیس کو کارروائی کا حکم دیا تو اس نے انکار کر دیا۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال ان اہلکاروں کی معطلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کیجریوال نے کہا خواتین کو جسم فروشی کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے۔ یوم جمہوریہ آج سے شروع ہو گا۔ سارے لوگ یہاں بیٹھیں گے اور آزادی کی لڑائی شروع ہو گی۔ کئی پولیس والے بہت ایماندار ہیں لیکن وہ کہتے ہیں اوپر والے پیسے مانگتے ہیں آج دہلی کے لوگ چھٹی لے لیں، ہمیں تشدد نہیں کرنا ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کمرے میں بیٹھ کر دفتر سے کام کرنا چاہیے۔ ہم دفتر کے اندر سے بھی کام کریں گے سڑکوں پر بھی اتریں گے۔ 22 دنوں میں ہم نے جتنے کام کئے ہیں وہ بھارت کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔ پولیس ظلم کرتی رہے گی اور وزیر اعلیٰ اپنے دفتر میں بیٹھا رہے گا میں یہ نہیں ہونے دوں گا ۔ دریں اثناءکیجریوال 200 کارکنوں اور وزراءکے ہمراہ سڑک پر ہی سو گئے، ادھر وزیراعظم منموہن، وزیر داخلہ شندے کی ملاقات میں کیجریوال کے اجتجاج پر بات کی گئی ہے۔
دھرنا