ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ مساوی بنیادوں پر کی جائے: قائمہ کمیٹی سینٹ
ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ مساوی بنیادوں پر کی جائے: قائمہ کمیٹی سینٹ
اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ مساوی بنیادوں پر کی جائے کسی خاص علاقے یا صوبے سے زیادتی کا تاثر زائل کیا جانا چاہئے، کمیٹی نے سرکلر ڈیٹ اور آئی پی پیز کو حکومتی ادائیگیوں کے بارے میں وزارت پانی وبجلی کے اعداد وشمار کو مشکوک قرار دیتے ہوئے وزارت سے نجی پاور کمپنیوں کو کی گئی ادائیگیوں کی تھرڈ پارٹی آڈٹ رپورٹ پر کمپنی کو کی گئی ادائیگی کی الگ الگ تفصیل بمعہ سود طلب کرلی۔ کمیٹی نے وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف، سیکرٹری پانی وبجلی، چیئرمین واپڈا اور ایم ڈی این ٹی ڈی سی کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں 30 جنوری کو کمیٹی اجلاس میں طلب کرلیا، بصورت دیگر قواعد کے تحت کارروائی کی وارننگ دی ہے۔ وزارت پانی وبجلی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ جولائی میں نجی پاور کمپنیوں کو 480 ارب روپے کی ادائیگیوں کے باوجود سرکلر ڈیٹ ایک بار پھر 194 ارب سے تجاوز کرگیا ہے۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس پیرکو یہاں پارلیمنٹ ہاﺅس میں کمیٹی کے چیئر مین سینیٹر زاہد خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان محسن لغاری، نثار محمد خان، خالدہ پروین سمیت ایڈیشنل سیکرٹری پانی وبجلی پیسکو کے ڈی جی مظفر عباسی و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کے چیئرمین زاہد خان نے کہا کہ اگر کمیٹی کی سابق سفارشات پر عمل کیا گیا ہوتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کےلئے 200 ارب روپے خرچ کرلئے جائیں لیکن ہماری نہ سنی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی دعوﺅں کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ کا معاملہ جوں کا توں ہے، ملک کے بعض علاقوں میں اب بھی 18 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔
قائمہ کمیٹی پانی و بجلی