طالبان سے بات چیت کے حق میں ہوں‘ آپریشن آخری حربہ ہونا چاہیے : ممنون حسین
طالبان سے بات چیت کے حق میں ہوں‘ آپریشن آخری حربہ ہونا چاہیے : ممنون حسین
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ طالبان سے بات چیت کے حق میں ہوں کیونکہ دہشتگردی کے مسئلے کا حل بات چیت سے ہی نکل سکتا ہے، اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو پھر آخری حربہ طالبان کیخلاف آپریشن ہونا چاہئے۔ پیر کے روز اسلام آباد میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران صدر ممنون حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے ممکنہ بات چیت اب حکومت کی آخری امید ہے اور طالبان سے ہر حالت میں بات چیت ہونی چاہیے۔ صدر نے کہا کہ وہ طالبان سے مذاکرات کے حق میں ہیں کیونکہ کسی بھی مسئلے کا حل لڑائی جھگڑا نہیں بلکہ افہام و تفہیم ہوتی ہے اور طالبان سے بات چیت کرکے دہشتگردی کے مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں تیزی تشویشناک ہے اور پوری قوم خوفزدہ ہے۔ حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدہ ہے وزیراعظم ڈاکٹر محمد نواز شریف نے بھی ناسازگار ماحول کے پیش نظر اپنا دورہ سوئٹزرلینڈ منسوخ کردیا ہے۔ صدر نے کہا ہے کہ ڈرون حملے نقصان دہ ہیں، ان کو بند ہونا چاہئے۔ خطے میں پائیدار امن کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ جی ایس پی پلس کے حصول میں یورپی یونین کے شکرگزار ہیں۔ پاکستان امن عمل میں افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر قیام امن کے لئے کوشاں ہے۔ پرامن، خوشحال اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد مےں ہے۔
صدر ممنون حسین