نیا سال شروع ہوتے ہی خودکش حملے، بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بڑھ گئے
نیا سال شروع ہوتے ہی خودکش حملے، بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بڑھ گئے
لاہور (خصوصی رپورٹر) گذشتہ برس پاکستان میں 44 خودکش حملوں، بم دھماکوں اور جھڑپوں میں 91 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 781 افراد مارے گئے تھے جن میں 42 شدت پسند بھی شامل تھے مگر نیا سال 2014ءخونی سال بن کر سامنے آ چکا ہے اور پہلے مہینے میں ہی 20 جنوری تک خودکش حملوں، بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات اور شدت پسندوں کے ساتھ لڑائی میں 97 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 205 ہے۔ مرنیوالوں میں 40 سکیورٹی اہلکار، 12 شدت پسند اور باقی شہری ہیں۔ 3 جنوری کو ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں اہلسنت و الجماعت اسلام آباد کے جنرل سیکرٹری مفتی منیر معاویہ اور ان کے ساتھی اسد محمود جاں بحق ہوئے۔ 4 جنوری کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور پرتشدد واقعات میں 2 طالب علم بھائیوں سمیت 2 پولیس اہلکار اور 11شہری قتل ہوئے۔ 6 جنوری کو وادی تیراہ میں لشکر اسلام کے مرکز میں دھماکہ ہوا جس میں 10 افراد جان سے گئے۔ اسی روز پشاور میں 2 پولیس اہلکار مارے گئے۔ ہنگو میں خودکش حملہ آور کو روکتے ہوئے طالب علم اعتزاز حسن شہید ہوگیا جبکہ حملہ آور نے خود کو اڑا لیا۔ 8 جنوری کو جنوبی وزیرستان چیک پوسٹ پر حملہ ہوا اور جھڑپ میں 3 اہلکار اور 10 شدت پسند اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔ 17 جنوری کو راجن پور ریلوے ٹریک پر خوشحال ایکسپریس بم دھماکے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے اور 60 افراد زخمی ہوئے۔ 19 جنوری کو بنوں کینٹ میں فورسز کے قافلے پر بم حملے میں 26 اہلکار جاں بحق ہوگئے جبکہ 40 زخمی ہوئے۔ 9 جنوری کو کراچی میں ایس پی چودھری محمد اسلم بم دھماکوں میں جاں بحق اور 11 افراد زخمی ہوئے۔ 20 جنوری کو راولپڈی کینٹ کے آر اے بازار میں بم دھماکے میں 13 افراد جاں بحق ہوئے ان میں 6 اہلکار شامل جبکہ 24 افراد زخمی ہوئے۔
نیا سال/ حملے