ثالثی کے نام پر غریب کو لوٹا جاتا ہے، حالات جوں کے توں ہیں: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
ثالثی کے نام پر غریب کو لوٹا جاتا ہے، حالات جوں کے توں ہیں: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
پشاور (آئی این پی) پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد نے کہا ہے کہ ملک میں ثالثی کے نام پر غریب کو لوٹا جاتا ہے، سودی کاروبار معاشرے کیلئے ناسور ہے اور اس کے خاتمے کیلئے کئی بار صوبائی حکومت کو کہا لیکن وہ جوں کے توں ہیں۔ ریمارکس چیف جسٹس نے غلام سرور نامی شخص کی طرف سے دائر رٹ کی سماعت کے دوران دئیے ¾ جس میں پٹیشنر غلام سرور نے اسداللہ کے خلاف رٹ دائر کی تھی اسداللہ نے دو کروڑ کا جعلی چیک کاروباری معاملات کی بناءپر غلام سرور کو دیا تھا ¾ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ اس ملک میں ثالثی کے نام پر غریب کو لوٹا جاتا ہے ¾ اسی مقصد کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں میڈی ایشن سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو غریب عوام کے تحفظ کیلئے اقدامات کرے گا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کیس کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سودی کاروبار معاشرے کیلئے ناسور ہے اور اس کے خاتمے کیلئے کئی بار صوبائی حکومت کو کہا لیکن وہ جوں کے توں ہیں ¾چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کو سود کی روک تھام کیلئے کئی بار کہا لیکن احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ