کیا بے گناہ عوام پر بمباری ہی مذاکرات کیلئے حکومتی پیش قدمی ہے: طالبان ترجمان
پشاور/اسلام آباد(آئی این پی )کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے بنوں کینٹ اور راولپنڈی آر اے بازار میں دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے باوجود ایک بار پھرکہا ہے طالبان سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات کیلئے ہر وقت تیار ہیں‘ سازگار ماحول فراہم کرنا حکومت کا کام ہے‘ شمالی وزیرستان میں بمباری کر کے بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ‘ کیا بے گناہ عوام پر بمباری ہی مذاکرات کیلئے حکومتی پیش قدمی ہے؟ نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری بیان میں طالبان ترجمان نے کہا بنوں اور راولپنڈی کے واقعات کے بعد شمالی وزیرستان میں قبائلی عوام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے طالبان کمانڈر عدنان رشید سمیت کئی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ طالبان ترجمان نے عدنان رشید سمیت کسی بھی طالبان کمانڈر کے مارے جانے کی رپورٹس کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا اس کا مقصد شمالی وزیرستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر پردہ ڈالنا ہے۔ عدنان رشید صحیح سلامت ہے حکومت یا سکیورٹی اداروں کے پاس کوئی ثبوت ہے تو اسے پیش کریں۔ ایک دوسرے بیان میں طالبان ترجمان نے کہا کراچی سنٹرل جیل میں موجود ہمارے ساتھیوں کو جیل پر حملے کے خطرے کے بہانے دوسری جیلوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ انہیں جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا جائے ۔ طالبان ترجمان نے کہا ہم حکومت سندھ کو خبردار کرتے ہیں وہ ایسے کسی بھی پروگرام پر عملدرآمد سے باز رہے ہمارے کسی ساتھی کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار سندھ حکومت اور پی پی پی ہو گی۔ ترجمان نے سینٹرل جیل کے بعض افسران اور آئی جی جیل خانہ جات سندھ کو خبردار کرتے ہوئے کہا وہ سندھ کی جیلوں میں ہمارے ساتھیوں کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بناتے ہیں لیکن ان کی سکیورٹی چودھری اسلم سے زیادہ نہیں۔ ترجمان نے وزیر اعلیٰ سندھ اور کراچی پولیس کے سر براہ کو بھی اس حوالے سے خبردار کیا۔