• news

کراچی میں 2 خواتین‘ ایک مرد پولیو ورکر‘مانسہرہ میں رضاکار قتل‘ ملک بھر میں مہم بند

 کراچی+ مانسہرہ + پنجگور (کرائم رپورٹر + ایجنسیاں) کراچی اور مانسہرہ میں بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کی مہم کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 خواتین اور 2 مرد پولیو ورکرز جاں بحق، دو شدید زخمی ہوگئے۔ ان واقعات کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں پولیو مہم روک دی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد اے ایریا میں محکمہ صحت کی ٹیم بچوں کو پولیو ویکسین پلا رہی تھی کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی جس سے پولیو ورکرز انیتا، اکبری اور فہد جاں بحق ہوگئے۔ ایک زخمی خاتون سلمیٰ اور بچے کو فوری ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ جس وقت پولیو ورکرز علاقے میں اپنا کام کررہے تھے، ان کے ساتھ کوئی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔ ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے کہا کہ موقع سے غائب پولیس اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔ ادھر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے بھی پولیو ورکرز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ دریں اثناء مانسہرہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے والا رضاکار جو مقامی سکول کا ٹیچر بتاتا جاتا ہے، جاں بحق ہوگیا۔ ادھر بلوچستان کے علاقے پنجگور میںنامعلوم افراد پولیو ورکرز کے زیر استعمال گاڑی چھین کر فرار ہوگئے۔ ادھر پولیو ورکرز پر حملوں کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم روک دی ہے۔ چیئرپرسن سندھ لیڈی ہیلتھ ورکرز خیرالنساء نے بتایا کہ انسداد پولیو مہم سکیورٹی وجوہات کی بنا پر روکی گئی ہے جب تک ہمارے ورکرز کو حکومت فول پروف سکیورٹی فراہم نہیں کرے گی مہم شروع نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا سندھ حکومت نے وعدے کے باوجود مناسب سکیورٹی فراہم نہیں کی۔ علاوہ ازیں صدر ممنون حسین نے کراچی اور مانسہرہ میں پولیو ورکرز کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو ورکرز پر دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے حملے قوم کا عزم متاثر نہیں کرسکتے۔ پاکستان کو پولیو جیسے موذی مرض سے پاک کرنے کی مہم ہر صورت جاری رکھی جائے گی۔ وزیراعظم ڈاکٹر محمد نواز شریف نے بھی کراچی میں پولیو ورکرز پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوںکا مستقبل محفوظ سنانے کا قومی فریضہ سرانجام دینے والے پولیو ورکرز پر فائرنگ کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور دیگر رہنمائوں نے بھی پولیو ورکرز پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے ورثا سے اظہار افسوس کیا ہے۔ ادھر ممتاز سماجی کارکن عبدالستار ایدھی نے کراچی میں قتل ہونے والے پولیو ورکرز کے ورثا کے لئے ایک ایک لاکھ روپے امداد کا اعلان کردیا، ان کی اپیل کے بعد سندھ حکومت نے بھی مقتول ورکرز کے ورثا کو پانچ پانچ لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا۔ 

ای پیپر-دی نیشن