شمالی وزیرستان‘ وادی تیراہ: شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری جاری‘ 63 جاں بحق‘ مشرف حملے کے ملزم عدنان رشید کے اہلخانہ سمیت مارے جانے کی اطلاعات‘ طالبان کی تردید
میرانشاہ/ راولپنڈی (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) شمالی وزیرستان کے ہیڈکوارٹرز میرانشاہ اور میر علی اور وادی تیراہ میں جیٹ طیاروں کی بمباری اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ سے 63 شدت پسند جاں بحق ہو گئے۔ گزشتہ چند روز کے دوران پے در پے دہشت گردی کے واقعات کے بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے شدت پسندوں کے خلاف بڑا آپریشن کیا گیا ہے۔ بمباری سے عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ ہو گئے۔ حملوں میں مارے جانے والوں میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ شمالی وزیرستان میں جیٹ طیاروں کی یہ پہلی کارروائی ہے۔ گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ طیاروں کی مدد سے دہشت گردوں کی کمین گاہوں اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے گئے شدت پسند قصہ خوانی بازار، بنوں چھاؤنی حملہ اور چرچ حملے میں ملوث تھے۔ سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران متعدد شدت پسند زخمی بھی ہوئے۔ جبکہ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق میرانشاہ میں ایشا چیک پوسٹ سے کھجوری چیک پوسٹ تک غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ فورسز نے وادی تیراہ کے علاقے توردرہ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جیٹ طیاروں کی شیلنگ سے 16 شدت پسند مارے گئے۔ وسطی کرم ایجنسی کے علاقے میں شدت پسندوں نے ایک بار پھر سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا، فائرنگ کے تبادلے میں ایک سکیورٹی اہل کار مارا گیا۔ عسکری ذرائع کے مطابق وسطی کرم کے علاقے کنڈاؤ تالاب میں قائم سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر شدت پسندوں نے علی الصبح حملہ کردیا، دہشت گرد جدید اور بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے، عسکری ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حملے کے بعد دہشت گرد چیک پوسٹ کو آگ لگا کر فرار ہوگئے۔ ہنگو کے علاقے تورا ڈرے میں بھی دہشت گردوں نے چیک پوسٹ پر حملہ کرکے ایک لیوی اہل کار کو شہید کردیا۔ علاوہ ازیں سکیورٹی فورسز کی بمباری میں سابق صدر مشرف پر حملے کے مفرور ملزم عدنان رشید کا مکان بھی بمباری کی زد میں آیا ہے اور ان کی اہلخانہ سمیت ہلاکت کی اطلاعات ہیں تاہم تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے بی بی سی کو فون کرکے بتایا کہ عدنان رشید سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں محفوظ رہے ہیں۔ شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ عدنان رشید شمالی وزیرستان میں موجود ہی نہیں ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ عدنان رشید کے مکان کو نشانہ بنایا گیا ہے لیکن وہ اس کارروائی میں محفوظ رہے اور ان کو میرانشاہ کے بازار میں دیکھا گیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں فورسز کی کارروائیوں کے بعد قبائلیوں کی بنوں کی طرف نقل مکانی شروع ہو گئی ہے۔