’’حملے کے خدشہ پر فورسز کو گولی مارنے کا ختیار‘‘ قائمہ کمیٹی سے تحفظ پاکستان آرڈیننس منظور
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی + نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کی مخالفت کے باوجود تحفظ پاکستان آرڈیننس2013ء کی منظوری دے دی۔ کمیٹی کا اجلاس رانا شمیم احمد خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں اراکین کمیٹی جاوید علی شاہ، ڈاکٹر عباد اللہ، شیخ اکرم، افتخار الحسن، تہمینہ دولتانہ، نعمان اسلام شیخ، احسان الرحمن مزاری، نعیمہ کشور، عارف علوی، آصف حسنین، نبیل گبول، شیر اکبر خان، شاہد حسین بھٹی، عیسیٰ نوری اور علی حسن گیلانی نے شرکت کی۔ کمیٹی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013ء کا تفصیلی جائزہ لیا اور اکثریت رائے سے اسے منظور کرلیا۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے اراکین نے بل کی مخالفت کی ان کا موقف تھا کہ اس بل میں ابھی تبدیلیوں کی ضرورت ہے اور اْسے مزید بہتر بنانا چاہئے تاکہ یہ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہ ہوسکے۔ چیئرمین کمیٹی نے موقف اختیار کیا کہ یہ بل انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ہم مزید تاخیر نہیں کرسکتے، ہم نے پاکستان کو جرائم اور دہشت گردی سے بچانا ہے اس بل کی منظوری سے سنگین جرائم کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بل کے حق میں اکثریتی ووٹ ملنے پر اراکین کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل 2013ء کے تحت سکیورٹی فورسز مصدقہ اطلاعات پر کارروائی کر سکیں گی، جہاں کسی کے جان و مال کو خطرہ ہو وہاں بھی سکیورٹی فورسز کارروائی کر سکیں گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بل کے تحت اطلاق ان کارروائیوں پر ہو گا جو جنگ کے مترادف تصور کی جا سکتی ہیں۔ پاکستان کی سکیورٹی خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں پر بل کا اطلاق ہو سکے گا۔ پاکستان میں رہنے والے غیرملکیوں کو جرم پر سزا دی جا سکے گی، بل میں غیرملکی سیاحوں کو نشانہ بنانا پاکستان کے خلاف جرم قرار دیا گیا ہے۔ سکیورٹی فورسز کسی کو نشانہ بنانے کی کوشش پر مشتبہ شخص کو ٹارگٹ کر سکیں گی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ ملک جل رہا ہے، غیر معمولی حالات میں غیر معمولی قوانین کی ضرورت ہے، نئے قوانین کو سیاستدانو ں کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے پاکستان کے دشمنوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ قانون میں سقم دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ کوئی شخص لاپتہ نہ ہو۔ تحریک انصاف کے رکن عارف علوی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے نام پر بنائے جانیو الے قوانین حکومت مخالف جلسے کرنے والوں کے خلاف استعمال ہونگے،ایم کیو ایم کے رکن آصف حسنین کی طرف سے تحفظ پاکستان آرڈیننس کو کالا قانون کہنے پر (ن) لیگ کی تہمینہ دولتانہ نے انہیں جھاڑ پلا دی جس پر دونوں ارکان مین شدید تلخ کلامی ہوئی، آرڈیننس میں میڈیا ، پولیو ورکرز ،غیر ملکیوں اور ملک کی سول و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی شقیں بھی شامل کی گئی ہیں۔