ہمارے ساتھ بھی سویت یونین جیسا کھیل کھیلا جا رہا ہے: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
پشاور (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ دوست محمد خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے ہر شعبہ متاثر ہوا، دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، ملکی قیادت معیشت اور دہشت گردی سے متعلق واضح پالیسی دے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان نے وکلا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پشاور میں عدلیہ پر بھی دہشت گردی کی گئی، ہم نے دہشت گردی کے کئی حملے ناکام بنائے۔ جسٹس دوست محمد خان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ بھی سوویت یونین والا کھیل کھیلا جا رہا ہے، ملک میں دہشت گردی سے ہر شعبہ متاثر ہوا، ہمارے کئی دشمن ہیں، دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کی صحیح رہنمائی کرنا ہو گی، ملکی معیشت اور دہشت گردی سے متعلق حکومت واضح پالیسی دے۔ جسٹس دوست محمد کا کہنا تھا کہ عدلیہ پر 16مرتبہ دہشت گردی کی کوشش کی گئی۔ جوڈیشل کمپلیکس حملے کے ملزمان کا پتہ چل گیا ہے، 2ملزمان پنجاب جبکہ ایک قبائلی علاقے میں چھپا ہوا ہے۔این این آئی کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ ملک میں زیادہ عرصہ آمریت رہی جس کی وجہ سے رول آف لاء کو نقصان پہنچا اور جہاں پر رول آف لاء نہ ہو تو وہاں رول آف جنگل ہوتا ہے اور پھر وہاں پر آئین کی عمل داری نہیں ہوتی ہے] چیف جسٹس نے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 25کے تحت سب شہریوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں اور اسی طرح صدر کا بھی ایک ووٹ ہوتا ہے اور شہری کا بھی ایک ووٹ ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملک کے موجودہ تمام مسائل کے حل کا صرف ایک ہی نسخہ ہے کہ ملک میں آئین کی عمل داری قائم ہو۔ جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ لالچ نے لوگوں کو اس طرح جکڑا ہوا ہے کہ انہیں نہ قانون اور نہ اللہ کا خوف ہے جبکہ ملک کے ادارے بھی ناکارہ پرزے بن چکے ہیں۔ ملک میں آمریت کی وجہ سے رول آف لاء کو نقصان پہنچا۔