• news

امریکہ پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرے‘ امداد شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کرنا قبول نہیں: احسن اقبال

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + این این آئی)  پاکستان نے مشروط  امریکی امداد قبول کرنے سے  انکار کر دیا ہے۔  وفاقی  وزیر احسن اقبال  کا کہنا ہے کہ شکیل آفریدی  کے معاملے پر امریکہ اور پاکستان کو ایک دوسرے  کے قوانین  کا احترام کرنا چاہئے۔  وفاقی وزیر نے  ایک تقریب سے  خطاب  کرتے ہوئے کہا کہ  امریکی امداد شکیل  آفریدی کی رہائی  سے مشروط کرنا ناقابل  قبول ہے۔  امریکہ  کو پاکستان کی خودمختاری  کا خیال رکھنا چاہئے۔ انہوں  نے کہا کہ شکیل آفریدی  کے معاملے  پر امریکہ اور پاکستان  کو ایک دوسرے کے قوانین  کا احترام کرنا چاہئے، تمام  دوست ممالک کے ساتھ برابری  کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں۔  وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکی  کمپنیاں پاکستان میں زیادہ سے زیادہ  براہ راست  سرمایہ کاری کریں،  پاکستانی اشیا  کی امریکی منڈیوں  میں زیادہ رسائی  چاہتے  ہیں۔ مظفر آباد میں  تقریب سے خطاب کرتے احسن اقبال نے کہا کہ ڈالرز  اور غیر ملکی امداد کے  بل پر شرح   نمو  نہیں بڑھانا چاہتے اپنے پائوں پر  کھڑا ہونا چاہتے ہیں۔  انہوں  نے کہا کہ بدقسمتی سے  پاکستان دنیا میں سب سے  کم  ٹیکس وصول کرنیوالا  ملک بن گیا ہے۔احسن اقبال نے کہا ہے کہ  اقتصادی ترقی کے رفتار کو تیز کرنے کے ضمن میں  حکومت  زراعت کے شعبے کی ترقی  کے لئے کوشاں ہے،   تحقیق پر مبنی پالیسی سازی پر توجہ دے رہے ہیں  تاکہ پائیدار بنیادوں پر  اقتصادی بحالی اور ترقی ممکن  ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پلاننگ کمیشن میں یو ایس ایڈ کے تعاون  سے پاکستان سٹریٹجی سپورٹ پروگرام کے  دوسرے سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں غربت کے خاتمے کے لئے زراعت کے شعبے کی ترقی ضروری ہے اور حکومت اس شعبے کی ترقی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے، ملک کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے 7 سے 8 فی صد کی رفتار سے ترقی کی شرح ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کہ زارعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے گندم کی پیداوار میں 80سے 300 فی صد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کی حکومت عوام سے حقائق چھپا نے کے بجائے انہیں اعتماد میں لے کر آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے، ماضی میں عوام سے غلط بیانی کی جاتی رہی اور ملک وقوم کے مسائل حل کرنے کے بجائے توجہ  دیگر  معاملات پر مرکوز رکھی گئی جس نے ملک اور قوم کو موجودہ حالات سے دوچار کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وژن 2025 میں پاکستان میں بسنے والے لوگوں کے لئے زندگی کی ایک اعلی معیار کی فراہمی اور عالمی سطح پر مسابقتی اور ایک خوشحال ملک بنانے کے لئے ہے۔

ای پیپر-دی نیشن