خیبر پی کے اسمبلی: امن کے حوالے سے قرارداد پیش نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج
پشاور (آن لائن) خیبر پی کے اسمبلی میں قیام امن کے حوالے سے صوبائی حکومت نے اپنے آپ کو چھڑانے کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی قرارداد کو وعدے کے باوجود ایوان میں پیش نہ ہونے دیا۔ صوبائی اسمبلی کی کارروائی کے دوران اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہاکہ پیر کے روز صوبائی کے اجلاس کے دوران حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ قیام امن کے حوالے سے ایک قرارداد منظوری کیلئے پیش کی جائے گی جس کے تحت صوبے میں امن وامان کی ذمہ داری صوبائی حکومت کے پاس ہوگی اور اس حوالے سے اپوزیشن جماعتیں حکومت کی آپریشن یا مذاکرات کے حوالے سے مکمل تائید کریگی ،پی پی کی نگہت اورکزئی نے کہاکہ سردار حسین بابک کی تائید کی اور کہاکہ اپوزیشن جماعتیں صوبائی حکومت کو مینڈیٹ دے رہی ہے کہ قیام امن کے حوالے سے وہ جو بھی فیصلہ کریگی وہ اپوزیشن جماعتوں کومنظور ہو گا۔ تاہم صوبائی وزیراطلاعات شاہ فرمان نے کہاکہ مذکورہ قرارداد کو اگلے دن پیش کیا جائے گا اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں نے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج کی وجہ سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی صوبائی وزراء کی جانب سے اشارہ ملنے کے بعد ڈپٹی سپیکر امتیاز شاہد نے اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا جس کی وجہ سے ایجنڈے پر موجود پانچ قرارداد بھی ایوان میں پیش نہ ہو سکی۔ علاوہ ازیں اسمبلی میں صوبہ بھر کے ضلعی ہسپتالوں میں ہیومیو پیتھک ڈاکٹر اور طبی ماہرین کی مستقلی کے حوالے سے بل کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے تحت تمام اضلاع میں 30 جون 2010ء جو طبی ماہرین اور ہیومیو پیتھک ڈاکٹرز ایڈہاک بنیادوں پر لئے گئے تھے ان کی اب تک دورانیہ ملازمت میں شمار ہو گا اور ان کی سروس کو مستقل سمجھا جائے گا اسی طرح پورے صوبے کے طبی ماہرین اور ہیومیوپیتھک ڈاکٹرز کی سینیارٹی لسٹ بھی بنائی جائے گی۔