• news

سمیع الحق کی علیحدگی ثابت کرتی ہے مذاکرات کی بات حکومتی حربہ تھی: طالبان

اسلام آباد (بی بی سی ڈاٹ کام) تحریک طالبان پاکستان نے حکومت پر مذاکرات میں سنجیدہ نہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کا اس عمل سے علیحدہ ہونا ثابت کرتا ہے کہ یہ ایک حکومتی حربے سے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کے بیان میں طالبان نے حکومت کے ان دعووں کو سختی سے رد کیا کہ طالبان مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے ’ہم پاکستان کے مسلمانوں پر یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ تحریک طالبان نے کبھی سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات سے انکار نہیں کیا حکمران مذاکرات کے نام پر آپ کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔‘ سمیع الحق کی دستبرداری یہ ثابت کرتی ہے کہ حکومت بات چیت کے لیے سنجیدہ اور مخلص نہیں ہے۔ شاہد اللہ شاہد نے مزید کہا ’مولانا کو اپنے رابطوں پراس وقت سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب ملاقات تو درکنار ’مذاکرات کے زبردست حامی‘ چودھری نثار سے فون پر بات کرنے کے لیے بھی انہیں مشکلات پیش آنے لگیں، بالآخر انہوں نے اس دھوکے اور سیاسی حربے والے مذاکرات کی حقیقت کا ادراک کر لیا اور اس عمل سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔‘ 

ای پیپر-دی نیشن