ورثا کا مقتول کی نعش فیروز پور روڈ پر رکھ کر احتجاج‘ پولیس سے تصادم‘ کئی زخمی
لاہور‘ کاہنہ (نامہ نگار) کاہنہ کے علاقہ میں قتل ہونے والے بی اے کے طالبعلم راشد منہاس کی نعش ورثاء اور اہل علاقہ نے فیروز پور روڈ پر رکھ کر احتجاج کیا اور 2 گھنٹے تک روڈ کو بلاک رکھا۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شدید لاٹھی چارج اور اندھادھند فائرنگ کی گئی جبکہ مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھرائو کیا جس سے علاقہ میدان جنگ بن گیا اور اہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی ہو گئے۔کاہنہ کے علاقہ میں بدھ کے روز قبل ہونے والے راشد منہاس کی نعش پولیس نے گزشتہ روز پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی۔ مقتول کے ورثاء اور اہل علاقہ نے نعش کو فیروز پور روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شدید لاٹھی چارج شروع کر دیا اور نعش چھیننے کی کوشش کی جس پر مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھرائو کیا۔ پولیس نے اندھا دھند ہوائی فائرنگ کرنا شروع کر دی جس کے نتیجہ میں علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ مظاہرین اور پولیس کے تصادم کے دوران 2 گھنٹے تک فیروز پور روڈ دونوں اطراف سے بند رہی جس کے باعث ٹریفک کا نظام بُری طرح متاثر رہا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مقتول کے لواحقین نے الزام عائد کیا کہ ان کے جواں سالہ لڑکے کو بلاوجہ فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ایس ایچ او اور متعلقہ پولیس کے خلاف کارروائی اور ملزموں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ پولیس افسران کی طرف سے کارروائی کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔