مزید 30 محکموں کے سربراہوں کو ہٹائے جانے کا امکان
ڈیرہ اسماعیل خان /اسلام آباد (اے این این) ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت اور بیوروکریسی کی آپس میں ٹھن گئی ہے اور سرد جنگ شروع ہو چکی ہے۔ حکومت اس وقت تقریباً 30 محکموں کے سربراہوں کے خلاف تحقیقات کررہی ہے اور انہیں ان کے عہدوں سے ہٹانے کے بارے میں حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ارکان اسمبلی کے بعد اب ججوں اور بیوروکریٹس کی دوہری شہریت کی بھی تحقیقات کی جائے گی اس کے علاوہ گریڈ 19 سے 22 تک کے سرکاری افسران کی تعلیمی قابلیت کی بھی تحقیقات کے لئے لائحہ عمل طے کیا جارہا ہے۔ وفاقی حکومت اس سلسلے میں متعلقہ کالجوں اور یونیورسٹیوں سے ان کی تعلیمی ڈگریاں چیک کرانے کے لئے وفاقی وزارت داخلہ میں ایک سیل قائم کرنے پر غور کررہی ہے۔ 30 محکموں کے سربراہوں کی فراغت کے بعد ان کی جگہ مسلم لیگ ن اپنے منظور نظر افراد کو تعینات کرے گی۔ واضح رہے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین چودھری رشید اور چیئرمین نادرا طارق ملک کو حکومت نے برطرف اور عدلیہ نے بحال کردیا جو وفاقی حکومت کی بڑی ناکامی ہے۔ 30 محکموں کے سربراہوں کی طرف سے بھی فراغت کے بعد اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کئے جانے کا امکان ہے ۔