انسداد دہشت گردی فورس سماج دشمنوں کیخلاف انتہائی موثر ہتھیار ثابت ہو گی: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں لگی بدامنی کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے تمام سیاسی قوتوں اور پوری قوم کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا ہوگا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو غیرمعمولی حالات میں غیرمعمولی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ہرممکن اقدام اٹھایا جائیگا۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے اور تمام متعلقہ ادارے اس مقصد کیلئے جانفشانی اور محنت سے کام کریں۔ صوبے میں سکیورٹی انتظامات کو مزید فول پروف بنایا جائے تاکہ کوئی شرپسند اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہوسکیں۔ وہ ایلیٹ پولیس ٹریننگ سکول میں اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ شہبازشریف نے کہا کہ انسداد دہشت گردی فورس میں بھرتیوں کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے اور فورس میں بہترین صلاحیتوں کے حامل افراد کو شامل کیا جائے اور اسکے ساتھ انسداد دہشت گردی فورس کیلئے مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر تربیت کا اہتمام کیا جائے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی کا علیحدہ ہیڈ کوارٹر ہوگا جبکہ علاقائی دفاتر بھی قائم کئے جائیں گے۔ اسکے ساتھ انسداد دہشت گردی فورس کی تربیت کے لیے علیحدہ سکول بنایا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ محکمہ انسداد دہشت گردی کے ہیڈکوارٹر اورتربیتی سکول کیلئے اراضی کی نشاندہی کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ انسداد دہشت گردی فورس کیلئے اسلحہ کی خریداری اور تربیت کے پروگرام کی منظوری بھی دی۔ انہوں نے کہاکہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ترکی اور برطانیہ کے ماہرین کے تعاون سے ماسٹر ٹرینرز تیار کئے جائیں گے محکمہ انسداد دہشت گردی کی استعداد کار میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے اوراس محکمہ کو اپنا علیحدہ انٹیلی جنس نظام بھی وضع کرنا چاہیے۔ انسداد دہشت گردی فورس صوبے میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمہ میں انتہائی موثر ہتھیار ثابت ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ انسداد دہشت گردی کی ملازمت کو فیلڈ سروس قرار دینے کی بھی منظوری دی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ موجودہ حالات کے تناظر میں پنجاب کے داخلی اور خارجی راستوں پر سکیورٹی انتظاما ت کو مزید سخت کیا جائے اور ان مقامات کی 24 گھنٹے نگرانی کی جائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ میں ہوائی فائرنگ کرنے والا کوئی ملزم قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکے گا۔ قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف سخت ترین کارروائی ہو گی۔