• news

مشرف کی ہر حکمت عملی ان کے لئے پھندا بن رہی ہے‘ چیر پھاڑ سے بچنے کیلئے خود کو قانون کے حوالے کر دیں: پرویز رشید

لاہور (خصوصی رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ قومی ایشو ہے اس پر عمران خان کی رائے کو مدنظر رکھا جائیگا۔ لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کے بعد صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو راہ راست پر لانے کیلئے ہر آپشن استعمال کریں گے، سابق صدر پرویز مشرف کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف کا کچھ کمزور نہیں بلکہ سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں کمزور ہیں۔ بہتر ہو گا کہ پرویز مشرف چیرپھاڑ سے بچنے کیلئے خود کو قانون کے حوالے کر دیں، قانون سے بچنے کی پرویز مشرف کی ہر حکمت عملی انکے گلے کا پھندا بنتی جا رہی ہے۔ پاکستان کے ایک ایک انچ پر قانون کی حکمرانی ہوگی، ملک بھر میں حکومت کی رٹ قائم کی جائیگی، پاکستان کو خود مختاری اور اندرونی سلامتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ وزیراعظم دہشت گردی ختم کرنے کا پختہ عزم رکھتے ہیں،  جبر کا نظام نافذ کرنے والوں سے چھٹکارا پانا ہماری پالیسی ہے، دہشت گردی کا خاتمہ قومی ایشو ہے۔ اس مقصد کیلئے جو بھی راستہ اختیار کرنا پڑا کریں گے، بدامنی پھیلانے والوں کو ختم کیا جائیگا،  تمام جماعتوں کی طرف سے مثبت ردعمل ہے، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا،  پرویز مشرف کی ہر حکمت عملی پھندا بن رہی ہے، ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں کمزور ہیں انہیں عدالت جانا تھا مگر وہ فرار ہوکر ہسپتال پہنچ گئے۔ مشرف چیر پھاڑ سے بچنے کیلئے اپنے آپ کو قانون کے حوالے کریں۔ ملک میں سب سے طاقتور چیز قانون ہی ہے، ملک کے آئین میں ایسی کوئی گنجائش نہیں کہ ملزم بیرون ملک  چلا جائے۔ پرویز مشرف بندگلی میں پھنس چکے ہیں‘ ہسپتال سے باہر نکلتے ہیں تو عدالت کا سامنا اور اگر ہسپتال میں رہتے ہیں تو ان کی چیر پھاڑ ہو گی اسلئے وہ چیر پھاڑ سے بچنے کیلئے وہ خود قانون کے حوالے کر دیں‘ وہ عدالت کی بجائے ہسپتال چلے گئے اور اب عدالت سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں‘ ملک کا قانون سب سے زیادہ طاقتور ہے، کسی ملزم کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘ قانون کو پائوں تلے روندنے کا زمانہ دوبارہ نہیں آ سکتا‘ ملک میں اچھا دور شروع ہو رہا ہے،  تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کر رہے ہیں۔ دہشت گردوں کو راہ راست پر لانے کیلئے ہر آپشن استعمال کیا جائیگا‘ وزیراعظم نواز شریف ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی کیلئے پرعزم ہیں، ملک کے ایک ایک انچ پر قانون اور آئین کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے اور حکومت کی رٹ قائم کی جائیگی‘ بچوں کے ہاتھوں میں خود کش جیکٹس نہیں بلکہ پینٹنگ باکس ہونے چاہئیں مگر بدقسمتی سے ہم ابھی تک بڑوں کیلئے کچھ نہیں کرسکے بچوں کیلئے کیا پلان بنائیں‘ ماضی میں سینما گھروں کیلئے لائسنس دیئے جاتے تھے لیکن آج فلم انڈسٹری کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے لوگ سینما گھروں کو گرا کر وہاں پر مدرسے اور پلازے بنانے کیلئے لائسنس لے رہے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف اپنی پالیسیوں پر ثابت قدم ہیں، جبری کا نظام نافذ کرنیوالوں سے قوم کو ہمیشہ کیلئے نجات دلائی جائیگی، ملک کو اس وقت اندرونی بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے حکومت ہر وہ راستہ اختیار کریگی جس سے ملک کو دہشت گردی سمتی تمام مسائل سے نجات دلائی جا سکے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ ملک میں ہونیوالی دہشت گردی میں بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہے تو انہوں نے کہا کہ جب ہم ان  مسائل سے نمٹ لیں گے جو پاکستان میں موجود لوگوں کی وجہ سے ہیں تو اس کے بعد یقیناً وہ بیرونی ہاتھ پھر ہوا میں لہراتا رہے گا۔  دہشت گردی کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ قومی ایشو ہے اور اس پر اعتماد میں لینے کے حوالے سے عمران خان کی رائے کا بھی احترام کیا جائیگا۔ مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری مختلف ترقیاتی منصوبوں اور دیگر عوامی مفادات کے معاملے پر بات چیت ہوگی جو آئین کا تقاضا بھی ہے۔ پاکستان میں سب سے طاقتور ملک کا قانون ہے اور یہ قانون کسی بھی ملزم کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دیتا، پرویز مشرف کی جلا وطنی کے خبروں کا بھی حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ حکومت مہنگائی کے بارے میںجانتی ہے جو نہیں جانتے وہ مہنگائی پر اے پی سی بلانے کی باتیں کرتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کیلئے آرٹ اور کلچر کا فروغ ضروری ہے اور موجودہ حکومت بھی آرٹ اور کلچر کو فروغ دے رہی ہے جہاں تک بھارتی فلموں کی نمائش کے متعلق عدالت کے کسی فیصلے کا تعلق ہے تو میں اس میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتا ہم عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔پاکستان سکیورٹی سٹیٹ سے سوشل سکیورٹی سٹیٹ بننے کی جانب جا رہا ہے، ریاست نے ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے۔بی بی سی کے مطابق طالبان کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کے بارے میں سوال کے جواب میں  انہوں نے طالبان کا نام لئے بغیر کہا کہ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو ختم کرنا وزیراعظم نوازشریف کا پختہ  عزم ہے۔ اس کیلئے جو راستہ بھی اختیار کرنا پڑیگا‘ اس سے گریز نہیں کریں گے۔  جو  لوگ تشدد کرتے ہیں‘ بدامنی پھیلاتے ہیں اور جو قتل غارتگری کرتے ہیں، انکو ایک لمحہ بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہیں ختم کرنے اور  راہ راست پر لانے کیلئے ریاست کی ہر طاقت کو استعمال کیا جائیگا۔  تشدد کرنے والوں کو کسی صورت  برداشت نہیں جائیگا۔ سرکاری ٹی وی سے انٹرویو میں پرویزرشید نے کہا کہ ملک کے کونے کونے میں ریاست کی عملداری بحال کی جائیگی۔ کوئی بھی حکومت کسی بھی قسم کے عناصر کو ریاست کے اندر ریاست بنانے کی اجازت نہیں دیتی۔ آئین اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔ تشدد اور دہشت گردی میں ملوث افراد کو مہذبانہ پیشکش کی گئی تھی کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں اور اپنے تحفظات پیش کریں۔  پس پردہ دشمن نے خونریزی کے راستے کا انتخاب کیا اور حکومت ان کے عزائم سے آگاہ ہو چکی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن