• news

وکلائے صفائی نے دھمکیاں شریف الدین پیرزادہ کے ایما پر دیں: اکرم شیخ

لاہور (دی نیشن رپورٹ) سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف غداری کیس میں پراسیکیوٹر اور سینئر وکیل اکرم شیخ نے عدالت میں وکلائے صفائی کے رویہ کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ کسی ایسے جھگڑوں میں ملوث نہیں ہونا چاہتے جن سے ان کے پروفیشنلزم پر کوئی حرف آئے اور جو ضابطۂ اخلاق کے بھی منافی ہوں۔ اپنے بیان میں انہوں نے ایک ایسے وکیل کے رویہ پر گہری تشویش اور صدمے کا اظہار کیا جو گزشتہ 50 سال سے قانونی پریکٹس کر رہے ہیں اور جو قائداعظمؒ محمد علی جناح کے سیکرٹری رہے، جنہوں نے تمام فوجی آمروں کے حق میں مؤقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں یہ تمام لوگ سید شریف الدین پیرزادہ کے احکامات کے مطابق عمل کر رہے تھے۔ وکلائے صفائی نے کمرہ عدالت میں انہیں دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے فوج کے خلاف کچھ کہا تو ان کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی اور آنکھیں پھوڑ دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایسی تکنیک استعمال کر رہے ہیں کہ جب آپکے پاس کوئی منطقی دلائل نہ ہوں تو ذاتی طورپر مخالف پر حملہ کر دو۔ انہوں نے کہا کہ بطور وکیل ہمیشہ شریف الدین پیرزادہ کا احترام کیا ہے، انکے اس رویہ پر مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی درخواست ہے صفائی اور استغاثہ کی ٹیم میں دوستانہ ماحول برقرار رہنا چاہئے۔ توقع ہے کہ شریف الدین پیرزادہ خصوصی عدالت میں گھٹیا حرکتوں میں پڑنے کے بجائے کیس کے اصل حقائق کی جانب توجہ مبذول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں جو پیش کی گئی اس میں سینے کی تکلیف کے علاوہ بائیں کندھے کی تکلیف‘ گردن کے مہرے کی تکلیف کا ذکر ہے‘ ہائی بلڈ پریشر‘ ذیابیطس وغیرہ کا ذکر نہیں۔ انکا دل معائنہ بالکل نارمل ہے۔ دل کی دھڑکن کی رفتار 56 فی منٹ ہے جو بہت نارمل ہے۔ (اسے ’’سائینیس بریڈی کارڈیا‘‘ کا نام دیا گیا) الیکٹرو کارڈیو گرام اور کارڈیک انزائم نارمل ہیں۔ ایکوکارڈیوگرام نارمل ہے۔ کارڈیک سی ٹی انجیوگرافی میں ’’کیلسی فیکیٹس‘‘ نظر آتی ہے۔ سی ٹی انجیوگرام میں کینگی اصل کارولزی انجیوگرافی سے کم خطرناک ہے۔ اس انفرمیشن کے ساتھ مریض کو کارڈیو انجیو گرافی ’’سٹریس ٹیسٹ‘‘ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیلشیم کے سکور کا ہونا کارومزی انجیوگرافی کا عندیہ نہیں دیتا۔ مریض 2 جنوری سے ہسپتال میں ہے جہاں پر نارمل الیکٹرو کارڈیوگرامز اور کارڈیک فائیو مارکرز ہو رہے ہیں۔ دل کے شدید مرض کا خطرہ بہت کم ہے۔ ان کے سینے میں مسئلہ ممکنہ طورپر ’’سروائیکل سپائن‘‘ اور کندھے کی تکلیف کی وجہ سے ہے۔ میری رائے میں انہیں اس وقت دل کے دورے کا بہت کم خطرہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن