بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری، دیپالپور میں خواتین کا مظاہرہ، دھرنا
دیپالپور+ پھلروان+ جہلم (نامہ نگاران) دیپالپور، پھلران، جہلم اور سرائے عالمگیر میں بجلی اور گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری رہی جس عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق دیپالپور میں بجلی اور گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا، ٹائر جلا کر قصور ملتان روڑ بلاک کردیا۔ دیپالپور میں خواتین بچوں سمیت احتجاجی مظاہرے کرنے کیلئے گھروں سے باہر نکل آئیں اور ٹائروں کو آگ لگا کر قصور ملتان روڑ بلاک کر دی اور حکومت مخالف سخت نعرے بازی کی۔ احتجاج کا یہ سلسلہ تین گھنٹے تک جاری رہا جس کے باعث ٹریفک مکمل طور پر بلاک رہی اور گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں مگر کوئی حکومتی نمائندہ جب مذاکرات کیلئے نہ پہنچا تو خواتین کے ہمراہ شہریوں نے ملکر مدینہ چوک میں احتجاجی دھرنہ دیدیا۔ بالآخر اسسٹنٹ کمشنر دیپالپور آصف رئوف خاں مذاکرات کیلئے موقع پر پہنچے اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کو ختم کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے صنعت و پیداوار رائو اجمل خاں نے مظاہرین سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی غیر لوڈشیڈنگ کا فوری خاتمہ کیا جائیگا اور اگر کسی اہلکار نے جان بوجھ کر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی تو اسکے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔آخر میں خواتین نے اپنا پرامن احتجاج ختم کردیا۔دوسری طرف انجمن تاجران اور شہریوں نے حکومت کو غیر اعلانیہ لو ڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت دی ہے جس کے بعد شہر بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی جائیگی۔ادھر پھلروان شہر اور گردونواح میں بھی غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اب بھی 15، 16 گھنٹے کی جا رہی ہے جس کے باعث مزدور طبقہ بے روزگار ہو کر رہ گیا۔ نمازوں کے وقت میں بجلی بند رہتی ہے، کچھ دیر کے بعد گھنٹوں بجلی بند کر دی جاتی ہے۔ طلبا بجلی کی بندش پر زیادہ پریشان ہیں، کاروبار بھی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ علاوہ ازیں ضلع جہلم اور سرائے عالمگیر میں بجلی اور گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے لاکھوں صارفین کی زندگی اجیرن بنا دی۔ صارفین نے شدید احتجاج کیا اور لوڈ شیڈنگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ کئی ہفتوں سے ضلع جہلم اور سرائے عالمگیر کے علاقوں میں بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث لاکھوں صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بجلی کی بندش سے کاروبار اور معمولات زندگی جبکہ گیس کی معطلی سے کچن کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ صارفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔