طالبان سے مذاکرات کی پالیسی واضح نہیں، پارلیمنٹ کا اِن کیمرہ اجلاس بلایا جائے: اسفند یار ولی
طالبان سے مذاکرات کی پالیسی واضح نہیں، پارلیمنٹ کا اِن کیمرہ اجلاس بلایا جائے: اسفند یار ولی
چارسدہ (آئی این پی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور کالا باغ ڈیم اکٹھے نہیںچل سکتے ۔ کوئی مائی کالعل آئین سے اٹھارویں ترمیم ختم نہیں کر سکتا ، باچاخان کے پیرو کاروں نے اس کیلئے خون کی قربانیاں دی ہیں ، ہماری زمین پر نیٹوکیخلاف دھرنے دینے والے پختونوں کو دہشت گرد ثابت کررہے ہیں ، تحریک انصاف میں ہمت ہے تو کراچی کی بند ر گاہ اور پنجاب سے نیٹو سپلائی روکے ، موسمی پارٹیاں جلد زمین بوس ہوجائیںگی ، پارٹی سے ناراض کارکنوں کیلئے عام معافی کا اعلان کرتا ہوں ، حکومت کے پاس طالبان سے مذاکرات اور مستقبل کیلئے کوئی واضح پالیسی نہیں ، مرکزی حکومت اے این پی کو افغان پالیسی پر اعتماد میں لیکر واضح راہ متعین کرے ۔وہ اتوار کو یہاں باچا اور ولی خان کے برسی کے موقع پر ولی باغ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطا ب کررہے تھے۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ملک ناز ک دوراہے پر کھڑا ہے۔ مرکزی اور صوبائی حکومتیں حالات قابو کرنے میں ناکام ہو تے جا رہے ہیں۔ آج وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کہتے ہیں کہ طالبان سے مذاکرات جاری ہیں مگر کم ازکم ہمیں یہ مذاکرات نظر نہیں آرہے ۔ موجودہ تذبذب اور مخمصے کے حالات سے نکلنے کیلئے پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس ضروری ہو چکا ہے۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ بیٹ اور شیر کا سورج غروب ہونے والا ہے۔