پاکستان، امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات آ ج واشنگٹن میں شروع ہونگے
پاکستان، امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات آ ج واشنگٹن میں شروع ہونگے
واشنگٹن (آن لائن) قومی سلامتی وخارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان ایک اہم ملاقات آج پیر کو واشنگٹن میں ہوگی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹجک ڈائیلاگ کیلئے روڈ میپ کو حتمی شکل دی جائے گی۔سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات کا خواہاں ہے اور پاکستان امریکی مارکیٹوں تک بہتر رسائی اور پاکستان میں براہِ راست امریکی سرمایہ کاری بھی چاہتا ہے جبکہ امریکی اہلکار کے مطابق امریکہ کی کوشش ہوگی کہ مذاکرات میں سلامتی اور اقتصادیات پر بات کی جائے اور مستقبل کے تعلقات کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔ اس ملاقات اور سٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت کیلئے مشیر خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز اور پانی و بجلی کے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف امریکہ پہنچ چکے ہیں جہاں اعلیٰ حکام اور سفارتخانہ کے اہلکاروں نے ان کا خیرمقدم کیا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق سرتاج عزیز اور جان کیری کی ملاقات امریکی محکمہ خارجہ میں ہوگی جس میں دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک مذاکرات کو وسعت دینے سے متعلق معاملات پر غور کیا جائے گا۔ سٹرٹیجک مذاکرات میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران ہونی والی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور دو طرفہ تعاون کے معاملات میں شراکت داری بڑھانے کے مواقع کی نشاندہی کی جائے گی۔بیان کے مطابق سرتاج عزیز اور جان کیری کی ملاقات کے دوران میڈیا کو ابتدائی بات چیت تک رسائی دی جائے گی جبکہ یہ ملاقات سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر براہ راست بھی دکھائی جائے گی ۔تین سال بعد پاکستان اور امریکہ کے درمیان سٹریٹیجک مذاکرات کا دوبارہ آغازہورہا ہے ۔ دفاع، توانائی، معیشت، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انسداد دہشت گردی سمیت دوطرفہ تعاون کے مختلف شعبوں میں شراکت داری کیلئے تجاویز اور مواقع پربھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔ دفترخارجہ نے بتایا ہے کہ پاکستان اس موقع کو تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے سمیت اقتصادی ترقی کیلئے ترجیحات کو اجاگر کرنے کیلئے بروئے کار لائے گا۔ وزیرِ اعظم کے مشیر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات کا خواہاں ہے اور پاکستان امریکی مارکیٹوں تک بہتر رسائی اور پاکستان میں براہِ راست امریکی سرمایہ کاری بھی چاہتا ہے۔ ایک امریکی اہلکار کے مطابق امریکہ کی کوشش ہوگی کہ مذاکرات میں سلامتی اور اقتصادیات پر بات کی جائے اور مستقبل کے تعلقات کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔