برازیل:فٹبال ورلڈ کپ پر اخراجات کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے
ریوڈی جنیرو(این این آئی)برازیل میں رواں سال فٹبال کے عالمی کپ کے انعقاد کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں84افرادزخمی ہوگئے جبکہ 128افرادکو گرفتارکرلیاگیا،پرتشدد واقعات میں ایک کار کو نذر آتش کر دیا گیا ،دکانوں، بینکوں اور پولیس کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، تشدد کی وجہ سے حکام کو سا پالو شہر کی 460 ویں سالگرہ پر ہونے والی بعض تقریبات کو بھی منسوخ کرنا پڑا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سا پاولو میں تقریبا ڈھائی ہزار مظاہرین نے سڑکوں پر فٹبال ورلڈ کپ کے انعقاد پر ہونے والے اخراجات کی مخالفت کی،اس دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں اور84افرادزخمی ہوگئے، پرتشدد واقعات میں ایک کار کو نذر آتش کر دیا گیا ،دکانوں، بینکوں اور پولیس کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔سا پالو پولیس نے بتایاکہ احتجاجی مظاہروں میں شریک 128افراد کو حراست میں لیا گیا،اس تشدد کی وجہ سے حکام کو سا پالو شہر کی 460 ویں سالگرہ پر ہونے والی بعض تقریبات کو بھی منسوخ کرنا پڑا۔مظاہرین مرکزی سا پالو میں پرچم لہرا رہے تھے اور بینرز لیے ہوئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی وہ یہ نعرہ لگا رہے تھے کہ یہاں کوئی کپ نہیں ہوگا۔سوشل میڈیا کی سائٹ ٹوئٹر پر بھی برازیل کے کئی شہریوں نے فیفا واپس جا کہہ کر فٹبال کے عالمی کپ کے انعقاد کی مخالفت کی ہے۔اسی طرح کے مظاہرے ریو ڈی جنیرو اور برازیل کے دوسرے شہروں میں بھی ہوئے ۔برازیل کے ایک طالب علم لیوناردو پیلیگرنی دا سانتوس نے بتایا کہ ورلڈ کپ میں لاکھوں لاکھ ڈالر خرچ کرنے کے ہم خلاف ہیں۔