الیکشن کمشن کو مالیاتی اور انتظامی طور پر خودمختار بنانے کیلئے اصلاحات پر غور شروع
اسلام آباد (آن لائن) الیکشن کمشن آف پاکستان کو مالیاتی اور انتظامی طور پر خودمختار بنانے کیلئے مختلف اصلاحات پر غور شروع کر دیا گیا ہے جبکہ کمیشن نے افسران اور سٹاف کے استعداد کار بڑھانے کے لئے الیکشن کمیشن اکیڈمی کے نام سے ایک تربیتی ادارہ بنانے کا فیصلہ کر لیا اور اس مقصد کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکومت سے ایک ایکڑ زمین مانگ لی ہے۔اس حوالے سے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے ۔تین مہینے گزرنے کے باوجود تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی اکیڈمی پرویز مشرف کے دور میں 2002ء میں بنی لیکن مناسب جگہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ متحرک کام نہیں کررہی ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ الیکشن کمشن چاہتا ہے کہ الیکشن کمشن کی اکیڈمی فعال ہو اور جدید تقاضوں کے عین مطابق ہو کیونکہ الیکشن کمشن کا دائرہ اختیار بڑھتا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمشن کا دوسرے اداروں پر انحصار کرنے کی بجائے اپنا پولیٹیکل فنانسنگ ونگ ہونا چاہیے جو ارکان پارلیمنٹ کے اثاثے چیک کریں اور لیگل ونگ ہو جو قانونی معاملات کی دیکھ بھال کرے۔ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ الیکشن کمشن کا تیسرا مسئلہ مالیاتی خود مختاری کا ہے کیونکہ مالی معاملات کی خاطر الیکشن کمشن حکومت کی طرف دیکھتا ہے۔