مشرف عدالتی کارروائی سے بچنا چاہتے ہیں‘ نیا بورڈ تشکیل دیا جائے اعتراضات آج جمع ہونگے
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں حکومتی پراسیکیوٹر اکرم شیخ اے ایف آئی سی کے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے خلاف اپنے تحریری اعتراضات آج خصوصی عدالت کے رجسٹرار کے پاس جمع کرائیں گے۔ ذرائع کے مطابق تحریری اعتراضات میں موقف اختیار کیا گیا ہے تین ہسپتالوں الشفاء انٹرنیشنل، پمز اور آغا خان ہسپتال کے سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے جو مشرف کی بیماری کی نوعیت، موجودہ حالت، انجیو گرافی، دل کے مرض کے حوالے سے جائزہ لے کر اپنی رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش کرے۔ مشرف کی طبیعت ایسی نہیں کہ وہ عدالت میں پیش نہ ہوسکیں۔ وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں نہیں پہلے تو وہ عدالت میں خود حاضر ہوں، وہ حاضر نہیں ہوسکتے تو ویڈیو لنک کے ذریعے ان پر فردجرم عائد کرنے کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث تحریری اعتراضات جمع نہیں کرائے جاسکے جو آج خصوصی عدالت کے رجسٹرار عبدالغنی سومرو کے پاس جمع کرائے جائیں گے۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت میں کیس کی سماعت 29 جنوری بروز بدھ کو ہوگی۔ آئی این پی کے مطابق یاد رہے گزشتہ سماعت پر خصوصی عدالت نے استغاثہ کو میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے اعتراضات تحریری طور پر جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق استغاثہ کی جانب سے 13 اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ استغاثہ نے مؤقف اختیار کیا ہے مشرف کے ہسپتال میں قیام بڑھانے کا مقصد عدالت سے بچنا ہے۔ استغاثہ میں مشرف کی دونوں رپورٹس پر اعتراض کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے ملزم کو انجیوگرافی کی ضرورت ہے اور وہ انجیوگرافی ملک میں نہیں کرانا چاہتے۔ رپورٹس میں مشرف کے مسلسل ہسپتال میں رہنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملزم کا کوئی نیا ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔ استغاثہ نے مؤقف اختیار کیا ہے ملزم عدالتی کارروائی سے بچنے کے لئے ہسپتال میں اپنے قیام کو بڑھا رہا ہے۔ لہٰذا عدالت قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ملزم کی حاضری کے احکامات جاری کرے۔ میڈیا کے مطابق اعتراضات میں کہا گیا ہے عدالت نے جو 3 سوالات پوچھے تھے، ان کا جواب نہیں دیا گیا۔ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ گزشتہ میڈیکل رپورٹ جیسی ہے، میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا مقصد ملزم کی غیر حاضری پراس کی صحت کی تصدیق کرنا تھا، میڈیکل بورڈ نے سوالات کے جواب دینے کے بجائے اپنی مرضی سے رپورٹ تیار کی۔ استغاثہ کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی ہے ملزم کا ہسپتال میں قیام بڑھانے کا مقصد خود کو عدالتی عمل سے بچانا ہے۔ عدالت مشرف کی عدالت حاضری سے متعلق احکامات جاری کرے۔