خضدار سے مزید 11 نعشیں برآمد واقعات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے: وزیر داخلہ بلوچستان
خضدار+ کوئٹہ (نوائے وقت+ ایجنسیاں) خضدار کے علاقے توتک سے مزید 11 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں امانتاً سپردخاک کردیا گیا ہے۔ اس طرح توتک سے ملنے والی نعشوں کی تعداد 13 ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز توتک لیویز عملے نے 11 مزید افراد کی نعشیں ہسپتال پہنچائیں۔ پولیس کے مطابق 11 افراد کی لائی جانیوالی نعشیں ناقابل شناخت ہیں۔ نعشوں کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کرائی جائیگی۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نعشیں پھینکنے کے واقعات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے۔ خضدار کے واقعہ میں حکومتی ادارے کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں۔ خضدار سے 25 نعشوں کی برآمدگی کی خبروں میں صداقت نہیں وہاں سے صرف 4 افراد کی نعشیں برآمد کی گئی ہیں جن کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھجوائے گئے ہیں۔ سانحہ مستونگ سے متعلق پیشرفت ہوئی ہے۔ نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی راہ میں صوبائی حکومت نہیں بلکہ انکا گھریلو تنازعہ حائل ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان کمشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے ہفتہ کے روز بلوچستان کے ضلع خضدار سے مسخ شدہ نعشوں کی برآمدگی پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے وفاقی حکومت اور بلوچستان کی صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقتولین اور انکے قاتلوں کی فوری شناخت کو یقینی بنایا جائے۔ پیر کو وفاقی وزیر داخلہ اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے نام لکھے گئے خطوط میں ایچ آر سی پی نے کہا کہ نعشیں ناقابل شناخت حد تک مسخ شدہ تھیں۔ ابھی تک مقتولین اور قاتلوں کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔