گلگت بلتستان میں طالبان سیاحوں پر حملے کر سکتے ہیں، وزارت داخلہ کا انتباہ
اسلام آباد (اے ایف پی+ آن لائن) وزارت داخلہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ملک کے شمالی پہاڑی علاقے میں سیاحوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جا سکتی ہے، جہاں گزشتہ سال 10غیرملکی کوہ پیماؤں کو قتل کردیا گیا تھا، وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا وزارت داخلہ نے باضابطہ طور پر گلگت بلتستان کو آگاہ کیا ہے کہ طالبان خطے میں حملے کرسکتے ہیں، وزارت داخلہ نے خطے میں خودکش دھماکوں اور حملوں سے متعلق خبردار کیا ہے، ایک اور اہلکار نے بھی نام ظاہر نہ کرنے بھی شرط پر اس انتباہ کی تصدیق کی، گلگت بلتستان اور چترال میں ہر سال ہزاروں سیاح دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سمیت بلند ترین چوٹیوں اور گلیشیئرز والے علاقے کا رخ کرتے ہیں۔دوسری جانب گلگت بلتستان میں پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں طالبان کی جانب سے کسی قسم کے مخصوص خطرے کا علم نہیں ہے تاہم وہ الرٹ ہیں،گلگت بلتستان پولیس کے نائب سربراہ شیر علی نے بتایا کہ ہم نے تشدد کے تازہ ترین واقعات کے پیش نظر معمول کے مطابق سکیورٹی کو سخت کردیا ہے،گزشتہ سال نانگا پربت چوٹی پر پیش آنے والے واقعہ سے متعلق پولیس نے 18افراد کو حراست میں لے رکھا ہے، تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے گرفتار شدگان میں صرف تین اصل ملزمان شامل ہیں۔