شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر پھر فضائی حملے‘2 جاں بحق 10 زخمی
میرانشاہ/ بنوں ( آن لائن +اے این این) کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے حکومت کو مذاکرات کی تازہ پیشکش کے چند گھنٹوں بعد ہی شمالی وزیرستان میں پاک فوج نے پھر فضائی حملے کئے جس سے 2 شدت پسند جاں بحق، 10سے زائد زخمی ہو گئے، سکیورٹی فورسز کے گن شپ ہیلی کاپٹروں نے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، شدت پسندوں کے ممکنہ ردعمل اور سکیورٹی کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر بنوں میں میرانشاہ روڈ پر کرفیو نافذ ہے، پولیس کے گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ حملے میں شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانے تباہ ہو گئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے میرانشاہ کے ملحقہ علاقوں اور میر علی میں مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ علاقے میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر کارروائی مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی۔ اس سے قبل پاک فوج اور فضائیہ نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیئے تھے۔70 سے زائد دہشتگردوں کو ختم کر دیا تھا۔ تازہ کارروائی اس وقت کی گئی جب طالبان کی جانب سے حکومت کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کی گئی۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے بنوں کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی سکیورٹی سخت کردی گئی ہے، شہر میں پولیس کا گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ میر علی، بویا، دتہ خیل، رزمک اور درسالی میں غیرمعینہ مدت لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر کارروائی مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی، پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقوں میر علی، بویا، دتہ خیل، رزمک اور درسالی میں سے غیر معینہ مدت تک کیلئے کرفیو نافذ کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے بنوں کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی سکیورٹی سخت کردی گئی جبکہ اس سے قبل شمالی وزیرستان میں میرعلی کے علاقے جمزونی، محمد خیل، شیراتلہ، خٹکی قلعہ ہرمز، مسکی اور دیگر علاقوں میں پاک فضائیہ نے سرجیکل سٹرائیک کی۔ خیبر اورکرم ایجنسی میں پاک فوج کی زمینی کارروائی میں غیرملکی اور کالعدم تحریک طالبان کے 43 افراد کو ختم کیا گیا۔ مرنے والوں میں اہم کالعدم طالبان جنگجو ولی محمد، عصمت شاہین، نور بادشاہ، مولوی فرہاد ازبک شامل تھے۔ کالعدم طالبان کے جنگجو عدنان رشید کا گھر بھی اس میں شامل ہے۔ اے این این کے مطابق فضائی حملے میں 5 شدت پسند جاں بحق ہوئے