الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم سپریم کورٹ نے رکن خیبر پی کے اسمبلی ضیاء الرحمن تنولی کی رکنیت بحال کردی
الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم سپریم کورٹ نے رکن خیبر پی کے اسمبلی ضیاء الرحمن تنولی کی رکنیت بحال کردی
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے پی کے 54 مانسہرہ سے مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی ضیاء الرحمن کی رکنیت بحال کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔ الیکشن ٹربیونل نے جعلی ڈگری پر ضیاء الرحمن کی رکنیت معطل کی تھی۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پیر کو جعلی ڈگری کیس کی سماعت کی۔ ضیاء الرحمن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ضیاء الرحمن کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور جعلی ڈگری کی وجہ سے ان کی رکنیت معطل کردی تھی حالانکہ ان کی ڈگری جعلی نہیں ہے۔ مسئلہ یہ تھا کہ انہوں نے مدرسے کی سند پر الیکشن لڑا تھا۔ اس وقت الیکشن کمشن نے ان کے کاغذات نامزدگی نہ صرف منظور کئے تھے بلکہ انہیں الیکشن لڑنے کی بھی اجازت دی تھی تاہم الیکشن ٹربیونل نے تمام ثبوت دیکھنے کے باوجود ان کی رکنیت معطل کی تھی جوکہ بحال کی جائے۔ اس پر عدالت نے ٹربیونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے رکنیت بحال کردی۔