اہم فیصلے پارلیمنٹ سے باہر ہو رہے ہیں: امین فہیم، دہشت گردی کیخلاف حکمت عملی بنا لی: شاہد خاقان
اہم فیصلے پارلیمنٹ سے باہر ہو رہے ہیں: امین فہیم، دہشت گردی کیخلاف حکمت عملی بنا لی: شاہد خاقان
اسلام آباد (آئی این پی) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کمزور ہے اب بھی اہم ملکی فیصلے پارلیمنٹ کے باہر ہو رہے ہیں، وزیر اعظم ایوان کو اہمیت نہیں دے رہے، عوام امن چاہتے ہیں، حکومت طالبان کے خلاف آپریشن سے قبل پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے۔ وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی‘ طالبان کیخلاف آپریشن یا مذاکرات کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے‘ ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے آپریشن حکومت کی ذمہ داری ہے‘ آپریشن کے دوران بھی مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھیں گے۔ آپریشن حکومت کی ذمہ داری ہے اور اب بھی جہاں جہاں ضرورت پڑتی ہے وہاں پر حکومت آپریشن کررہی ہے۔وفاقی وزیر سرحدی امور جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ طالبان بھی ہمارے ملک کے پیارے شہری ہیں‘ حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کوشش کر رہی ہے ‘ طالبان کے ساتھ مذاکرات اولین ترجیح ہے ‘ حکومت صرف آئین کو ماننے اور ہتھیار پھینکنے والے طالبان سے مذاکرات کرے گی‘آپریشن سے بے گناہ شہری بھی مارے جائیں گے۔ مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ طالبان کے حوالے سے حکومت فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی‘ طالبان سے بات چیت میں مزید تاخیر سے دہشت گردی کے خطرات مزید بڑھیں گے ‘ (ن) لیگی حکومت دہشت گردی کو روکنے میں ناکام رہی ہے‘خیبر پی کے کے ساتھ ساتھ کراچی میں حالات حکومتی کنٹرول سے باہر ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے کہا کہ خیبر پی کے کی حکومت عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی ہے ‘ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے خیبر پی کے حکومت وفاقی حکومت سے تعاون نہیںکر رہی ‘ قومی سلا متی پالیسی میں تاخیر کی وجہ پالیسی کو بہتر بنانا ہے۔ خیبر پی کے کی حکومت مخالفت برائے مخالفت کو چھوڑ کر عوام کے جان اور مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں، آپریشن سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے جو بھی فیصلہ ہوگا ملک و قوم کے مفاد میں کیا جائے گا۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں طالبان کے خلاف آپریشن کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا کہ عالمی ادارہ برائے صحت کی پولیو کے حوالے سے رپورٹ وفاقی و صوبائی حکومتوں کیخلاف چارج شیٹ ہے‘ وفاقی حکومت کی طرح خیبر پی کے حکومت بھی اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام رہی ہے‘ ملک میں امن و امان کے قیام کے سلسلے میں حکومت کے ہر فیصلے کی حمایت کریں گے‘ طالبان کیخلاف آپریشن یا مذاکرات کے حوالے سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے‘ تحفظ پاکستان آرڈیننس انتہائی سخت قانون ہے حکومت اس پر نظرثانی کرے۔ آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ حکومت کی بدنیتی اور نالائقی کی وجہ سے طالبان سے مذاکرات نہیں ہوسکے‘ حکمرانوں کی لگامیں امریکہ کے پاس ہیں‘ طالبان کیخلاف آپریشن کیا گیا تو ملک میں خانہ جنگی پھوٹ پڑے گی‘ امریکہ اگر افغانستان میں طالبان سے مذاکرات کرسکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں کرسکتا۔