حلقہ بندیاں کیس : کروڑوں لوگوں کا معاملہ ہے‘ بلاوجہ عدالت کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے : سپریم کورٹ
حلقہ بندیاں کیس : کروڑوں لوگوں کا معاملہ ہے‘ بلاوجہ عدالت کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے : سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سندھ اور پنجاب میں نئی حلقہ بندیوں سے متعلق مقدمے کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سندھ حکومت کو جلد سے جلد نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مخدوم علی خان کو سندھ جبکہ خواجہ حارث کو پنجاب کیلئے عدالتی معاون مقرر کیا ہے۔ پیر کو چیف جسٹس تصدق جیلانی کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سرور خان نے پیش ہو کر عدالت کو بتایا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ خالد جاوید دو ہفتے قبل استعفیٰ دے چکے ہیں جس کے بعد ان کی جگہ نئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی تعیناتی نہیں کی گئی لہٰذا اس سلسلے میں ہمیں مزید مہلت دی جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل کی تقرری نہیں ہو سکی تھی تو صوبائی حکومت کسی پرائیویٹ وکیل کی خدمات حاصل کر سکتی تھی۔ یہاں فاروق ایچ نائیک بھی موجود تھے۔ ان کی خدمات حاصل کر لیتے بلاوجہ عدالت کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ آج اس حوالے سے حتمی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ اب سندھ حکومت کو بہانہ نہیں کرنا چاہئے تھا۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ یہ کروڑوں لوگوں کا معاملہ ہے جس کو یونہی نہیں چھوڑا جا سکتا۔