کینٹ کچہری: مختار نامے رجسٹرڈ نہ کرنے پر وکلاء کا کلرک پر تشدد، رجسٹریشن برانچوں کو تالے
لاہور(اپنے نامہ نگار سے)کینٹ کچہری میں نوجوان وکلاء نے عمر رسیدہ ملازم کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ تین رجسٹریشن برانچیں اور ٹریفک چالان سمریوں کو تالے لگا دیئے۔ بتایا گیا ہے کہ کینٹ کچہری میںایک وکیل نے عزیز بھٹی ٹائون کی رجسٹریشن برانچ میں دو مختار نامے رجسٹرڈ کرنے کے لئے جمع کروائے جن پر سب رجسٹرار نے پراپرٹی کی فرد انتقال ساتھ لف نہ کرنے کا اعتراض لگایا اور کہا کہ اس کے ساتھ پراپرٹی کے انتقال کی فرد لف کی جائے جس پر وکیل موصوف نے کہا کہ وہ ان مختار ناموں کو ایسے ہی رجسٹرڈ کروائیں گے اگر کوئی شک ہے تو اس کی خود رپورٹ کروالیں جس پر دفتر کی جانب سے تصدیق کے لئے بھجوایا گیا تو رپورٹ آئی کہ مذکورہ پراپرٹی کا انتقال منسوخ ہو چکا ہے تاہم وکیل مختار نامے رجسٹرڈ کروانے پر بضد رہے۔ گزشتہ نوجوان وکلاء کی ایک بڑی تعداد لے کر آئے اور رجسٹری محرر اور ان کے عملہ سے بد تمیزی کرکے عزیز بھٹی ٹائون، واہگہ ٹائون اور شالیمار ٹائون کی رجسٹریشن برانچوں کو تالے لگا دیئے جبکہ بعد ازاں وہ ٹریفک چالان سمری کے کمرے میں آئے اور وہاں پر موجود عمر رسیدہ سمری کلرک غفور کو تشدد کا نشانہ بناناشروع کردیا اور اس کے کمرے کو بھی تالا لگا دیا جہاں پر کھڑکی میں اپنا پنا چالان حاصل کرنے کے لئے کھڑے شہریوں کو انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تاہم وکلاء نے بعد ازاں ٹریفک چالان کے لئے کچہری میں قائم دیگر دو سمری کلرکوں کے کمروں کو بھی تالے لگا کر انہیں بند کردیا اور انہیں حکم جاری کیا کہ جب تک وہ نہ کہیں دروازے نہ کھولے جائیں اور اگر کسی نے اپنی مرضی یا کسی افسر کی کے کہنے پر دروازے کھولے تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا۔