• news

سپریم کورٹ کا جاسوسی کے الزام میں گرفتار 60 غیرملکیوں کو 3 ماہ کیلئے نظربند کرنے کا حکم

لاہور (معین اظہر سے) پاکستان میں جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے جانے والے 60 غیر ملکیوں کو سپریم کورٹ نے نظر بندی کے احکامات جاری کر دئیے۔ غیر ملکیوں کو مختلف خفیہ اداروں نے قبائلی علاقوں، اہم شہروں اور اہم تنصیبات کے بارے میں معلومات اکٹھی کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا ان میں سب سے زیادہ بھارتی جاسوس ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 25 جنوری کو سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں ریویو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں تقریبا 60 غیر ملکیوں جن کو سکیورٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا کے کیس پیش کئے گئے۔ تاہم سپریم کورٹ نے عارضی طور پر ان غیر ملکیوں کو 3 ماہ کی نظر بندی کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ جن غیر ملکیوں کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ان میں کشوا بھگوان بھارت، راجو رائے بھارت، اجیرہ آسمورہ بھارت، نکیا دھرما بھارت، بھرچھو بھارت، عصمہ مسکان بھارت، عارف ہدایت بھارت، اسمو مسکان بھارت، پنواسی لاک بھارت، روپی پال بھارت، بپلا بھارت، شام سندر بھارت، منگل سدن بھارت، گوہر علی میامیر، عزیز اللہ میامیر، قاسم مالی ایران، محمد علی تنزانیہ، جمال محمد تنزانیہ، رجب صدیقی تنزانیہ، ہلکہ حسن تنزانیہ، علی عبداللہ سعید تنزانیہ، شبانی راجابو موسی تنزانیہ، فرینک کیمو وری تنزانیہ، سعید میسی تنزانیہ، عثمانی موالومو تنزانیہ، راجہ محمد تنزانیہ، منصوری سبانی تنزانیہ، جمعہ محمد تنزانیہ، اومرے تنزانیہ، اشرف محمد ذکی تنزانیہ، عالمگیر تنزانیہ، عبداللہ فرانسس تنزانیہ، علی ابرھیم برونائی، لطن گودا بنگلہ دیش، ظفر الدین بھارت، میوانہ محمد تنزانیہ، محمد راجو بنگلہ دیش، یوکیشی کمار بھارت، محمد قاسم بھارت، محمد پیٹر نائجریا، آوادی عبدال گئے تنزانیہ جبکہ دو پاکستانی ارشد علی عرف سکندر، محمد عمرآن عرف بلا بھی شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق جس وقت کو ئی حساس ادارہ کسی غیر ملکی کو پکڑتا ہے تو ابتدائی تفتیش کے بعد وزارت داخلہ کو آگاہ کیا جاتا ہے۔ وزارت داخلہ وفاقی ریویو بورڈ میں ان کے بارے میں الزامات کو سنتا ہے اور پھر ان کو تفتیش کے لئے ملک کے قانون کے مطابق نظر بند کر دیا جاتا ہے۔ تاہم سپریم کورٹ میں جب اس کے خلاف ثبوت پیش ہوتے ہیں تو اس غیر ملکی کا کیس قانون کے مطابق عدالت میں چلایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت پاکستان کے قبائلی علاقوں، بلوچستان اور دیگر جگہوں پر دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ اس کے ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ بعض تنظیموں، اداروں سے رابطے ہیں۔ جبکہ امریکی خفیہ ادارے ایف بی ائی اور سی ائی اے بھی بعض افریقی ملکوں سے کنٹریکٹ پر افراد لے کر یہاں بھجواتے ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن