منموہن عام انتخابات سے قبل مارچ میں پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں: بھارتی اخبار
نئی دہلی(آئی این پی) بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ وزیر اعظم من موہن سنگھ پارلیمنٹ میں بجٹ سیشن کے بعد اور عام انتخابات سے پہلے مارچ میں پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں‘ تعطل کے شکار جامع مذاکرات کو ایک مرتبہ پھر بحال کرنے کی کوششیں بطور وزیر اعظم من موہن کی آخری سفارتی حکمت عملی ہو سکتی ہے۔ منموہن سنگھ نے رواں ماہ دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنا عہدہ چھوڑنے سے پہلے پاکستان کا دورہ کرنے کے حوالے سے واضح اشارہ دیا تھا لیکن میڈیا نے اْس وقت سخت گیر ہندو قوم پرستوں کے واویلا کے سامنے من موہن کے ارادے کو رد کر دیا۔خیال رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے الیکشن اپریل کے وسط میں شروع ہوں گے اور ممکنہ طور پر مئی کے اوائل تک جاری رہیں گے۔ اس مجوزہ دورے سے موجودہ حکمران جماعت کانگریس کو سیاسی فائدے بھی ہو سکتے ہیں ، جن میں اقلیتی برادریوں کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کے خواہش مند آزاد خیال اور سیکولر گروپوں کی توجہ حاصل کرنا شامل ہے۔بدھ کو روزنامہ بزنس سٹینڈرڈ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا کہ اس دورہ کا مرکزی ایجنڈا دونوں ملکوں کے درمیان تعطل کا شکار جامع مذاکرات کی بحالی ہو گا۔رپورٹ کے مطابق، کامرس اور انڈسٹری کے وزیر آنند شرما سے کہا گیا ہے کہ وہ 14 سے 16 فروری تک لاہور میں 'میڈ ان انڈیا' نامی نمائش میں شرکت کے دوران مجوزہ دورے کے لیے راہ ہموار کریں گے۔ نواز شریف نے بھارت کے ری پبلک ڈے پر من موہن سنگھ کے نام ایک پیغام میں کہا تھا ہم دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کے خواہش مند ہیں۔ منموہن سنگھ پاکستان دورے میں اپنے آبائی گاؤں بھی جانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس کے حکام نے رابطہ کرنے پر بزنس سٹینڈرڈ کو بتایا کہ اپنے دورے کے حوالے سے آخری مرتبہ منموہن سنگھ نے پریس کانفرنس میں ہی ذکر کیا تھا جبکہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف مختلف سفارتی چینلز کے ذریعے کئی بار من موہن سنگھ کو پاکستان دورے کی دعوت دے چکے ہیں۔