• news

طالبان کی بجائے انہیں اسلحہ اور وسائل فراہم کرنیوالوں سے بات کی جائے: مولانا شیرانی

کوئٹہ(بیورو رپورٹ) جمعیت علماء اسلام بلو چستان کے امیر اسلامی نظر کو نسل کے چیئر من مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے ملکی نظام جمہوریت میں اس قدر استحکام نہیں کہ ایک حاضر سروس یا پھر ریٹائر فو جی جنر ل کا مواخذہ کرسکے۔ اگر احتساب کرنا ہی ہے تو ان تمام سابقہ جنرلوں اور ان کے حامیو ں کا ہونا چاہئے جنہو ں نے آئین کو تو ڑا جمہوری اداروں کو معطل کیا۔ طالبان سے مذاکرات یاجنگ کے بجائے ان لوگو ں سے بات ہونی چاہئے جنہوں نے انکو اسلحہ و وسائل فراہم کیا اگر وہ ان کو جنگ بندی کا کہیں گے تو جنگ بند ہوجائیگی۔ پاکستان میں مذہب اور قومیت کے نام پر خون خراب کرانے کا ایجنڈا بین الاقوامی ہے جس کے تحت مذہبی طبقہ کو جہاد کے نام پر دہشت گرد قرار دیکر قتل کرنا ہے جبکہ قوم پرستوں کو آزادی کے نام پر اشتعال دلاکر قتل کرنا مقصود ہے اس جنگ کے ہمارے ادارے باقاعدہ کرایہ وصو ل کرتے ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے اس طرح کے بیانات آنا کہ اسلحہ اورغیرقانو نی گاڑیوں کی راہداریاں منسو خ کررے ہیں یہ اس بات کا اعتراف ہے کہ انہوں نے قتل و غارت گری کیلئے انکوان کا اجرا کیا تھا سوال یہ ہے کہ ان سینکڑوں افراد کا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کیا جائے۔ وقت آگیا کہ ہمارے زعماء سچ کا سہارا لیں کیونکہ سچ ہی نجات کا باعث بن سکتی ہے۔ ان خیالات اظہار مولانا محمد خاشیرانی جامعہ قاسم العلوم بھو نی میں جمعیت علامء اسلام کے کارکنو ں سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام بلو چستان کے نائب امیر سنیٹر حا فظ حمد اللہ اور دیگرعلماء کرام موجود تھے مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی استحکام و خوشحالی کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی افق سے اداروں کی کردار کو ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کشت وخو ن میں ا مریکہ اور دیگر کا ایجنڈا کار فرما ہے۔ اس ایجنڈے کی تکمیل میں ہمارے اداروں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ امریکہ اپنے شاطرانہ شیطانی منصوبو ں سے چوتھی عالمی جنگ کی بھر پور تیاریو ں میں مصروف ہے لیکن اس چوتھی عالمی جنگ میں امت مسلمہ اور مسلم ممالک کو بطور ایندھن استعمال کرکے فوائد اپنے دامن میں سمیٹنا اور بدنامیاں مسلمانو ں کے کھاتے میں ڈالنا چاہتا ہے کیونکہ سویت یونین کے خاتمہ کے بعدامریکہ نے اپنا اصل ہدف اسلام کو ٹھہراتاہے قائدین امت مسلمہ نے اگر بروقت مدبرانہ فیصلہ کیاتو بعد ازان کف افسو س ہی ملتے رہیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن