• news

6 برسوں میں 10 ہزار امریکیوں کو ویزے جاری کئے گئے: وزارت خارجہ

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) چھ برسوں میں دس ہزار کے قریب امریکیوں کو پاکستان آنے کے ویزے جاری کئے گئے۔ یہ انکشاف بدھ کو اس وقت ہوا جب وزارت خارجہ کی طرف سے امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے کا ریکارڈ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ 2008ء میں پاکستانی سفارتخانے نے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹوں پر 3525‘ 2009ء میں 3242‘ 2010ء میں 1326‘ 2011ء میں 714‘ 2012ء میں 791 اور 2013ء میں 504 امریکیوں کو پاکستان کے ویزے جاری کئے گئے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا گیا کہ یہ ویزے متعلقہ وزارتوں کی کلیئرنس کے بعد جاری ہوئے۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں سفارتکاروں اور دیگر عملے کی تعداد 458 ہے تاہم ان میں پاکستانی عملہ اور وہ غیر ملکی شامل نہیں جو عارضی طور پر ڈیوٹیاں دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر تجارت نے واضح کیا کہ بھارت کو تجارتی اعتبار سے پسندیدہ ملک قرار دینے سے پاکستان کی زراعت متاثر نہیں ہو گی۔ وزارت تجارت کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا باسمتی چاول دنیا بھر میں معیار کے اعتبار سے بہترین ہے‘ 2012-13ء کے دوران ایک لاکھ 69 ہزار 403 میٹرک ٹن گندم برآمد کی گئی۔ وزیر تجارت خرم دستگیر نے بتایا کہ 2012-13ء کے دوران 34 لاکھ 79 ہزار 987 میٹرک ٹن چاول کی برآمد کی گئی۔ برآمدات میں اضافہ کے لئے ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر مصنوعات کی طرف جانا ہوگا۔ پروین مسعود بھٹی کے سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے بتایا کہ بھارت کو تجارتی اعتبار سے پسندیدہ ملک قرار دینے کا مقصد پسندیدگی یا ناپسندیدگی نہیں ہے۔ بھارت کے ساتھ تجارت کو معمول پر لانے کے لئے کوشاں ہیں تاہم پاکستان کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ فاٹا میں پولیو ویکسین کے حوالے سے وفاقی حکومت نئی حکمت عملی بنا رہی ہے، مقامی علاقوں کی بااثر شخصیات کو اس سلسلے میں اعتماد میں لیا ہے جس کے تحت پرامن علاقوں میں کیمپ قائم کر کے شورش زدہ علاقوں کے بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی۔ پولیو کے سب سے زیادہ کیس فاٹا سے سامنے آئے ہیں۔ چھ ایجنسیوں اور سات ایف آر علاقوں میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔ طالبان نے پولیو مہم پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ گورنر خیبر پی کے اور وزیراعلیٰ اس سلسلے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں تاہم وفاقی حکومت اس سلسلے میں نئی حکمت عملی بنا رہی ہے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ 2012ء سے ان علاقوں میں بچوں کو ویکسین نہیں دی گئی۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ قومی سطح پر وفاقی حکومت پولیو ویکسی نیشن پروگرام کی مانیٹرنگ کرتی ہے۔ خیبر پی کے کی صوبائی حکومت اس حوالے سے گہری دلچسپی لے رہی ہے۔ وفاقی حکومت اس سلسلے میں ہرممکن معاونت کرے گی۔ شمالی وزیرستان سے اب تک سات پولیو کے کیسز سامنے آ چکے ہیں اور تمام کیسز انہی علاقوں سے آ رہے ہیں جہاں حالات خراب ہیں۔ پولیو ٹیموں پر حملوں کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ آئندہ ماہ امام کعبہ کو مدعو کر کے ان علاقوں میں پولیو ویکسین پروگرام شروع کرینگے تاکہ وہ اپنا اثر و رسوخ اور اپنے پیروکاروں کو اس حوالے سے آگاہ کر سکیں۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ دوران ملازمت وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کو مستقل کرنے کا کوئی قانون نہیں ہے، وفات پر بچوں کو دو سال کیلئے کنٹریکٹ پر ملازمت دی جاتی ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ وزیراعظم کے پیکیج کے تحت ملازمین کی بیوہ اور بچوں کیلئے اور بہت سی مراعات ہیں، سابق دور میں سید خورشید شاہ کی سربراہی میں خصوصی کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ملازمین کو مستقل کیا گیا۔ وفاق میں وفات پا جانے والے ملازم کی بیوہ کو 60 سال تک پنشن دی جاتی ہے اور بچوں کو تعلیم مفت دلوائی جاتی ہے تاہم لازمی مستقل ملازمت کا کوئی قانون نہیں ہے۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ برطانیہ نے گزشتہ پانچ سالوں میں جرائم میں ملوث 758 پاکستانیوں کو وطن واپس بھجوایا، سعودی عرب میں غیر قانونی مقیم 600 پاکستانی نظربند ہیں، ایران اور سعودی عرب غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کو پاکستانی سفارتی مشن کو آگاہ کئے بغیر وطن واپس بھجوا دیتے ہیں۔ اس امر کا انکشاف وزیرخارجہ نے ارکان قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر اور محمد سلمان بلوچ کے سوالات پر تحریری جوابات دیتے ہوئے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ہے کہ 15  مارچ 2008 ء سے اب تک برطانیہ نے پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے 758 پاکستانی قیدی وطن واپس بھجوائے۔ ان پاکستانیوں کے خلاف منشیات فروشی، مالی فراڈ، زنا، جسمانی حملہ، غیر قانونی سفر ، شراب نوشی، غیر مجاز ڈرائیورنگ، قتل، راہنزنی اور نقب زنی وغیرہ کے الزمات تھے۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ 15 مارچ سے آج تک ایران سے پاکستانی سفارتی مشن کے ذریعے کسی پاکستانی قیدی کو واپس پاکستان نہیں بھیجا گیا۔ علاوہ ازیں بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) حکومت نے اپنے 7 ماہ کے دور حکومت میں بیرون ملک سفارتخانوں اور سفارتی مشنز میں 103 سفارتی تقرریاں اور تعیناتیاں کیں۔ روس، ایتھوپیا، بیروت، ڈاکار، سینیگال اور تنزانیہ دارالسلام میں سفیروں کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی۔ اس بات کا انکشاف قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ نے ڈاکٹر نواز شریف کی طرف سے رکن قومی اسمبلی نگہت پرویز اور محمد ساجد کے سوالات پر تحریری جواب میں کیا۔

ای پیپر-دی نیشن