اسلام آباد طالبا ن سے مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے: افغان مشیر سلامتی
کابل+ اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) افغانستان کے مشیر سلامتی رنگین دادفر اسپانتا نے الزام لگایا کہ اسلام آباد طالبان سے مذاکرات میں بڑی رکاوٹ ہے، سکیورٹی معاہدے پر دستخط سے پہلے امریکہ کو پاکستان یا افغانستان میں سے کسی ایک کو سٹریٹجک پارٹنر منتخب کرنا ہو گا۔ کابل میں افغان ٹی وی کو انٹرویو میں رنگین دادفر اسپانتا نے الزام لگایا کہ امریکہ جانتا ہے کہ افغانستان کی مشرقی اور جنوبی سرحدوں پر گزشتہ پانچ سال سے مستقل حملے ہو رہے ہیں، ان حملوں میں کون ملوث ہے۔ واشنگٹن جانتا ہے لیکن اعتراف نہیں کرتا۔ گزشتہ چند ماہ سے پاکستان سے تعلقات بہتر ہونا شروع ہو گئے ہیں لیکن اسلام آباد ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت جاری رکھنا چاہتا ہے۔ واشنگٹن افغان قوم اور دنیا کو یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ بھیڑ اور بھیڑیا دونوں اس کے سٹریٹجک پارٹنر ہیں۔ لیکن امریکہ کو کسی کا انتخاب کرنا ہو گا۔ افغان مشیر برائے قومی سلامتی کے بیان پر دفترخارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امن کی کامیابی کیلئے پاکستان نے کئی اقدامات کئے۔ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے۔ پاکستان افغانستان کی زیرقیادت مفاہمتی عمل کا حامی ہے۔ پاکستان کے حوالے سے افغان مشیر کا بیان افسوسناک ہے۔ ڈاکٹر رنگین دادفر سپانتا کا بیان حقائق کے منافی ہے۔ پاکستان اور امریکہ نے طالبان سے امن عمل میں شامل ہونے کی اپیل کی۔