اوگرا کی سمری مسترد‘ پٹرول ‘ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت برقرار‘ مٹی کا تیل 1.24 روپے لٹر سستا
اسلام آباد (خبر نگار) وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر مشتمل اوگرا کی سمری مسترد کر کے پٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل اور ایچ او بی سی کی قیمتیں پرانی سطح پر برقرار رکھیں جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں معمولی کمی کر دی، اوگرا نے وزارت خزانہ کی طرف سے ارسال کی جانے والی قیمتوں کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر میں اضافہ اور عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ یہاں کے صارفین کو منتقل نہیں کیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 1.24 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1.02 روپے کمی جبکہ پٹرول، ایچ او بی سی اور ہائی سپیڈ ڈزل کی قیمتیں پرانی سطح پر برقرار رکھی گئیں ہیں۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 106.76 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 100.22 روپے مقرر ہو گئی ہے، پٹرول 112.76 روپے، ایچ او بی سی 141.23 روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 116.75 کی پرانی سطح پر برقرار رکھی گئیں ہیں۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج یکم فروری سے ہو گا۔ اوگرا نے گزشتہ روز وزارت پٹرولیم اور وزارت خزانہ کو پٹرولیم کی تمام مصنوعات میں کمی پر مشتمل سمری ارسال کی تھی، اوگرا نے تجویز کیا تھا کہ پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 4 پیسے، ایچ او بی سی 4 روپے 48 پیسے، مٹی کا تیل 4 روپے 50 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل 5 روپے 27 پیسے، لائٹ ڈیزل 4 روپے 28 پیسے اور ہوائی جہازوں کے تیل کی قیمت میں 4 روپے 91 پیسے کمی کی جائے، مگر وزارت خزانہ نے اوگرا کی سمری مسترد کر کے اوگرا کو نئی قیمتیں ارسال کر دیں جس پر اوگرا نے انہی قیمتوں کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا جس سے حکومت کو 10 ارب سے زیادہ سبسڈی پر خرچ کرنے پڑے، اس نقصان کو پورا کرنے کیلئے حکومت نے پٹرولیم مصنوعات میں ملنے والے ریلیف کو عوام کو منتقل نہیں کیا گیا اور قیمتیں پرانی سطح پر برقرار رکھیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل مہنگا نہ کر کے ایک ارب روپے کی سبسڈی دیں گے۔