مشرف کو ہسپتال میں رکھا مجھے طبی سہولتیں نہیں مل رہیں، نائب صوبیدار کی درخواست
اسلام آباد(آن لائن)بدعنوانی کے الزام میں فوجی تحقیقات کا سامنا کرنے والے ایک نائب صوبیدار نے دوران تفتیش دل کا دورہ پڑنے اور عدالتی حکم کے باوجود ہسپتال منتقل نہ کیے جانے پر اعلیٰ فوجی حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اپنے وکیل انعام الرحیم کے ذریعے دائر کی گئی اس درخواست میں سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا حوالہ دیا گیا ہے۔درخواست گزار نے کہا ہے کہ آئین شکنی کے الزامات کا سامنا کرنیوالے پرویز مشرف کو عدالت کے بار بار طلب کرنے کے باوجود ہسپتال میں رکھاگیا ہے اور بدعنوانی کے مقدمے کے ملزم فوجی کو دل کا دورہ پڑنے اور ماتحت عدالت کے حکم کے باوجود طبی سہولیات مہیا نہیں کی جا رہی ہیں۔نائب صوبیدار محمد الیاس کا مؤقف ہے کہ یہ تضاد ملک میں غریب اور امیر کیلئے دو الگ الگ قوانین کی مثال ہے۔نائب صوبیدار محمد الیاس کو ماتحت عدالت کے حکم پر فوجی تفتیش کاروں نے ہسپتال کے بجائے نامعلوم مقام پر واقع تفتیشی مرکز منتقل کر دیا ہے۔نائب صوبیدار الیاس نے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں اپنی ابتدائی میڈیکل رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں فوری طور پر ہسپتال داخل کیا جائے۔اسکے ساتھ انہوں نے ماتحت عدالت کا ایک حکم بھی جمع کروایا ہے جس میں انہیں فوری طور پر ایمبولینس اور طبی عملہ فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔