• news

مشرف کو بیرون ملک بھجوانے کی درخواست مسترد

سابق صدر پرویز مشرف نے علاج کیلئے امریکہ جانے کیلئے خصوصی عدالت سے باضابطہ طور پر اجازت طلب کی تھی‘ جسے خصوصی عدالت نے مسترد کر دیا ہے۔ خصوصی عدالت میں غداری کیس کی سماعت کے دوران بیرسٹر سیف نے پرویز مشرف کی جانب سے علاج کی غرض سے امریکہ جانے کیلئے عدالت میں باضابطہ درخواست دی تھی۔
سابق صدر پرویز مشرف کے وکلا اور معالجین کے بقول انہیں عارضہ قلب لاحق ہے، اگر ان کا علاج امریکہ میں بروقت نہ ہُوا تو ان کی جان کو شدید خطرہ ہے۔ ایسی درخواست ایک کمانڈو کے شان شایان تو نہیں تھی، ان کی مشہور بہادری کا تقاضہ تو یہ تھا کہ وہ عدالت کا کُھل کر سامنا کرتے اور آئین توڑنے کے بارے ان پر جو کیسز ہیں ان کا سامنا کریں تاکہ ان کے وکلاء جو ان کیسز کو جھوٹ کہتے ہیں ان پر بھی واضح ہو جائے کہ اصل حقائق کیا ہیں۔ عدالت نے اب انکی بیرون ملک جا کر علاج کرانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیئے ہیں۔ اب مشرف کو انصاف کے کٹہرے میں آجانا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔دل کا مریض 18 گھنٹے کا سفر کر کے امریکہ جانے کیلئے تیار ہے جبکہ چند گز کے فاصلے پر موجود عدالت میں جانے سے انکاری ہے یہ مرض سمجھ سے بالاتر ہے۔ اب خصوصی عدالت کا فیصلہ آچکا ہے‘ لہٰذا مشرف کو عدالت میں پیش ہونے کی جرأت دکھانی چاہیے تاکہ ان پر فرد جرم عائد کرکے کیس کو کسی منزل پر پہنچایا جا سکے۔

ای پیپر-دی نیشن