سی این جی بندش: پوری انڈسٹری کی گیس بند نہیں کی جا سکتی: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی این جی بندش کیس کی سماعت حتمی د لائل کیلئے 3 فروری تک ملتوی کردی ہے۔ فیصلہ 4 فروری کو سنایا جائیگا۔ دوران ماعت جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ حکومت کے پاس نادہندگان کی گیس بند کرنے کے اختیار تو ہیں مگر پوری انڈسٹری کی گیس بند نہیں کی جا سکتی۔ وکیل نے دلائل دئیے کہ ترجیحی فہرست سے صرف سی این جی سیکٹر متاثر نہیں، صنعتوں، کھاد اور سیمنٹ سیکٹر کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے، لوگ گھروں میں لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں۔ جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ سی این جی کا لکڑیاں جلانے سے کوئی تعلق نہیں یہ کام ہم بچپن سے دیکھتے آرہے ہیں۔ اگر کوئی بل نہیں دے رہا تو صرف اس سٹیشن کی گیس بند کریں۔ وفاقی وکیل نے کہا کہ گیس سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے چار سیکٹر متاثر ہوئے ہیں، سیمنٹ اور کھاد فیکٹریوں کی پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے جس پر جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ سیمنٹ سیکٹر کے پاس متبادل انتظام ہے وہ سیمنٹ کی بوری مہنگی کر کے کام چلا لیتے ہیں سی این جی سیکٹر کے پاس دوسرا حل نہیں ہے۔